وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر محکمہ وائلڈ لائف نے بغیر لائسنس شیر رکھنے والوں کے خلاف صوبہ بھر میں بڑا کریک ڈاو¿ن شروع کر دیا ہے۔ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کی جانے والی اس کارروائی میں اب تک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
گزشتہ روز صبح 10 بجے سے اب تک پنجاب کے مختلف علاقوں میں 22 مقامات کی انسپکشن کی گئی۔ 13 شیر محکمہ وائلڈ لائف نے اپنی تحویل میں لے لیے ہیں۔5 افراد کو گرفتار کیا گیا، 5 ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں جبکہ 2 مزید کارروائیاں زیر التواءہیں۔ علاقائی تفصیلات کے مطابق لاہور میں4 شیر بازیاب، 4 افراد گرفتار، ایک احاطہ سیل، 3 مقدمات درج ہیں،گوجرانوالہ میں4 شیر برآمد، ایک ایف آئی آر زیر کارروائی ہے،فیصل آبادمیں 2 شیر قبضے میں، ایک احاطہ سیل، ایک مقدمہ زیر تکمیل ہے جبکہ ملتان میں 3 شیر بازیاب، ایک شخص گرفتاراوردو ایف آئی آرز درج ہیں۔سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات کا غیر قانونی کاروبار ناقابلِ برداشت ہے اور عوامی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر شیر رکھنا نہ صرف قانون شکنی ہے بلکہ ایک سنگین معاشرتی خطرہ بھی ہے۔محکمہ وائلڈ لائف نے واضح کیا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور کسی کو بھی رعایت نہیں دی جائے گی۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسے غیر قانونی شیروں کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 1107پر دیں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔سینٸروزیر نے کہا کہ وائلڈ لائف کے مطابق وائلڈ لائف قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں جاری رہیں گی۔