وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ پہلی ترجیح ہے-رائٹ مینجمنٹ پولیس کا قیام خوش آئند ہے رائٹ مینجمنٹ پولیس سکواڈ کے قیام سے سرکاری اور نجی املا ک کوپہنچنے والے نقصان کو روکاجاسکے گا مشتعل ہجوم کو بحفاظت کنٹرول کرنے سے حالات کوخراب ہونے سے بچانا ممکن ہوگا
وزیراعلی مریم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں صوبائی کابینہ نے رائٹ مینجمنٹ پولیس قائم کرنے کی منظوری دی تھی پاکستان کی پہلی باقاعدہ رائٹ مینجمنٹ پولیس فورس قائم پولیس ٹریننگ سنٹر فاروق آباد میں رائٹ مینجمنٹ پولیس کے پہلے بیج کی پاؤسنگ آؤٹ تقریب کرلی گئی عوام کے جان ومال اور سرکاری املاک کے تحفظ کے لئے پنجاب پولیس میں پہلی بار خصوصی فورس قائم وزیراعلی مریم نواز کی ہدایت پرپولیس ٹریننگ سنٹر فاروق آباد میں رائٹ مینجمنٹ پولیس کی خصوصی ٹریننگ کی گئی ہےپنجاب کی پہلی رائٹ مینجمنٹ پولیس ابتدائی طورپر 5ہزار اہلکاروں پر مشتمل ہوگی_پہلے بیج میں شامل 3ہزار رائٹ مینجمنٹ پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ مکمل ٹریننگ مکمل کرنے والے جوانوں نے مشتعل مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے مشقوں کا شاندار مظاہرہ کیا رائٹ مینجمنٹ پولیس کے 3ہزار جوانوں کی ریجنل ہیڈ کوارٹر میں تعیناتی ہر ریجن میں 250اہلکار متعین ہوں گے رائٹ مینجمنٹ پولیس کو مختلف اقسام کے ہجوم کو کنٹرول کرنے کی خصوصی تربیت کی گئی ہےرائٹ مینجمنٹ پولیس ہجوم کو املاک کو نقصان سے بچانے کے لئے انگیج بھی کرے گی رائٹ مینجمنٹ پولیس نجی اور سرکاری املاک پر پلاننگ کر کے حملہ کرنے والے مظاہرین کو کنٹرول کرسکے گی_عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے جتھوں کی صورت میں حملہ کرنے والوں کو پروفیشنل طریقے سے رائٹ مینجمنٹ پولیس ہینڈل کرے گی مشتعل مظاہرین کے حملوں سے نہ املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بھی متاثرہوتا ہے رائٹ مینجمنٹ پولیس فورس میں جسمانی طورپر متحرک، مستعد اور چست اہلکاروں کوشامل کیاگیا ہے رائٹ مینجمنٹ پولیس فور س کے پہلے بیج کوپولیس ماہرین نے 8ہفتوں کی خصوصی پروفیشنل ٹریننگ دی گئی رائٹ مینجمنٹ پولیس کو امریکہ، ترکی، یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ٹریننگ مینول کے مطابق تربیت دی گئی ہے-ترکی سے تربیت یافتہ ماہرین نے رائٹ مینجمنٹ پولیس کو خصوصی ٹریننگ دی رائٹ مینجمنٹ پولیس فورس کومشتعل ہجوم کوکنٹرول کرنے کے خصوصی آلات اور حفاظتی سازو سامان بھی مہیا کیا گیارائٹ مینجمنٹ پولیس کے250اہلکاروں پر مشتمل ہر ٹیم میں 15 سب ٹیمیں بھی قائم کی گئیں ہیں۔