وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز کی ہدایات کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے کی مون سون الرٹ فیکٹ شیٹ جاری کی۔
فیکٹ شیٹ میں مون سون بارشوں کی صورتحال، پنجاب کے دریاؤں، بیراجز اور ڈیمز میں پانی کی سطح بارے اعداد و شمار شامل کیے گئے۔ مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات بارے اعدادوشمار بھی فیکٹ شیٹ میں شامل کیے گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں راولپنڈی ، منڈی بہاوالدین ، چکوال ، جہلم، اوکاڑہ، منگلا مری، لاہور اور شیخوپورہ میں بارش ریکارڈ کی گئی۔ رواں سال مون سون بارشوں کے باعث 113 شہری جانبحق ہوئے 128 گھر متاثر اور 398 شہری زخمی ہوئے۔ زیادہ اموات کچے مکانات،خستہ عمارتوں و چھتوں کے گرنے کے باعث ہوئیں۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ حکومتی ہدایات کے مطابق سوگوار خاندانوں کی مالی معاونت کی جائے گی۔ مون سون بارشوں کا تیسرا سلسلہ آج سے 17 تک جاری رہے گا۔ پنجاب کے بیشتر دریاؤں اور بیراجز میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے۔ منگلا ڈیم میں 47 فیصد جبکہ تربیلا میں 79 فیصد پانی موجود ہے۔ انڈین ڈیمز میں پانی کی سطح تقریباً 34 فصد ہے۔ دریائے جہلم میں رسول بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔ ممکنہ سیلابی خطرے کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے کے انتظامات مکمل ہیں۔ لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانولہ میں مون سون بارشوں سےاربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ بڑے شہروں کی انتظامیہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہے۔ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز 24/7 صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید ممکنہ بارشوں کے پیش نظر واسا و انتظامیہ کو نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے دریاؤں نہروں اور برساتی نالوں میں نہانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا۔ شہری خراب موسم میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں۔ مخدوش و بوسیدہ مکانات میں ہرگز رہائش نہ رکھیں۔ ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں۔