لاہور ہائیکورٹ نے کسٹوڈیل ڈیتھ اینڈ ٹارچر ایکٹ پر عمل درآمد سے متعلق درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا چیف سکریٹری پنجاب سمیت دیگر کسٹوڈیل اینڈ ڈیتھ ٹارچر ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کریں_
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے کانسٹیبل محمد آفتاب کی درخواست ضمانت پر 29 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے تحریری کیا کہ زیر حراست ملزمان پر تشدد کی تفتیش سے متعلق قانونی حیثیت طے کردہ کہا کہ اگر زیر حراست ملزم پر تشدد یا زیادتی کا مقدمہ پولیس نے درج کیا اور بعد ازاں ایف آئی اے کو ٹرانسفر کر دیا تو پولیس اس ایف ائی ار کو کینسل کر سکتی ہے،حکومت نے کسٹوڈیل اینڈ ڈیتھ ٹارچر ایکٹ کے حوالے سے آگاہی اور سرکاری اہکاروں کی ٹریننگ کے اقدامات نہیں کیے،چیف سکریٹری پنجاب سمیت دیگر کسٹوڈیل اینڈ ڈیتھ ٹارچر ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کریں،کیس ٹرانسفر ہونے پر ایف ائی اے ایک نئی ایف آئی آر درج کرے گی،اگر مقدمے کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے تو پولیس کی ایف آئی آر کینسل نہیں کی جا سکتی۔عدالتی معاون ایڈووکیٹ قرتہ العین افضل نے دلائل دئیے کہ ایف آئی آر کے بغیر بھی ایف آئی اے تفتیش شروع کر سکتا ہے، ایف ائی اے تفتیش مکمل کرنے کے بعد رپورٹ عدالت میں جمع کروا سکتا ہے