وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں سے متاثرہ فصلوں اور لائیو سٹاک کے نقصان کا ازالہ کریں گے۔سیلابی ریلے سے گرنے والے کچے گھروں کے مکینوں کی مالی معاونت کی جائے گی۔ کسی جگہ پر قبضہ ہونا متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور کمشنر ناکامی ہے۔ماضی میں پنجاب کے کے ساتھ جو سلوک رواں رکھا گیا، دیکھ کر دل کڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ننکانہ صاحب کے دیہات گئیں مریم نواز نے ننکانہ صاحب شہر اور دیہات کا ڈھائی گھنٹے سے طویل مسلسل دورے کیئے۔ننکانہ صاحب میں سیلابی ریلے سے بچاؤ کے لئے دو فلڈ ڈرین بنانے کا اعلان کیا ننکانہ صاحب روڈ ز اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت
ننکانہ صاحب کی بیوٹی فکیشن کا پلان دو ہفتے میں طلب کرلیاننکانہ کی بیوٹی فکیشن کے لئے فنڈز کے جلد از جلد اجراء کی ہدایت کی ضلع ننکانہ کے لئے الیکٹرک بسوں کی تعداد بڑھانے کا اعلان کیا وزیراعلیٰ مریم نے ننکانہ صاحب کو ماڈل سٹی بنانے کے عزم اعادہ کیا سکول کے سامنے زبیرا کراسنگ اور سائن بورڈ یقینی بنانے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے روٹی کے نرخ کنٹرول کرنے کا حکم دیامریم نواز نے ننکانہ صاحب کے لئے کلینک آن ویل کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا وزیراعلیٰ نے ڈفرکھوکھراں اور دیگر دیہات کو مثالی گاؤں سکیم میں شامل کرنے کا حکم دیاننکانہ صاحب کے داخلی راستوں اور روڈز کو بہتر بنانے کی ہدایت کی شہر کی مرکزی سڑک کے اطراف میں بہترین شولڈر بنانے کا حکم دیاوزیراعلیٰ مریم نواز نے عوام سے سیلاب ریلوں اور بارشوں پر انتظامیہ کے اقدامات کے بارے میں دریافت کیاوزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر آفس میں ننکانہ صاحب کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے تفصیلی بریفنگ دی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ننکانہ صاحب میں ندی نالے، نہریں اور اوور فلو ہونے سے 1525 ایکڑ رقبہ زیر آب آیا۔ننکانہ صاحب 22دیہات متاثرہ ہوئے۔ ننکانہ میں 20ہزار سے زائد تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔ننکانہ صاحب میں 1194 سپیشل افراد ہمت کارڈ دیئے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ننکانہ صاحب میں ہمت کارڈ کے مستفید افراد کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ ننکانہ صاحب میں اپنی چھت، اپنا گھر پراجیکٹ788 لون جاری، 400گھر زیر تعمیر ہیں۔ ننکانہ صاحب سبسڈی پر176 گرین ٹریکٹر ز دیئے گئے، گندم کے کاشتکاروں کو بیس ٹریکٹرز مفت ملے۔ ننکانہ صاحب میں 267 لائیو سٹاک، 1715 منیارٹی کارڈاور 242 زرعی ٹیوب ویل سولر سکیم میں شامل ہیں۔