کٹھمنڈو: نیپال میں جاری احتجاج میں مظاہرین نے حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈکوارٹر پر بھی حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور پارٹی پرچم پھاڑ دیا۔
مظاہرین نے کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولتے ہوئے توڑ پھوڑ کی اور آگ بھی لگائی۔
مظاہرین نے سابق نیپالی وزیر اعظم جھالا ناتھ کھنل کے گھر کو بھی آگ لگا دی، اطلاعات کے مطابق ان کی اہلیہ اندر بند تھیں اور آگ میں وہ جھلس گئیں۔
جھالا ناتھ کھنل2011 میں نیپال کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں اور کمیونسٹ پارٹی آف نیپال کے طویل عرصے تک رہنما رہے، بیجنگ کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے تھے۔
مظاہرین نے نیپال کے سابق وزیراعظم شیربہادر اور اہلخانہ کو بھی تشدد کانشانہ بنایا، مظاہرین نے نیپال کے مستعفی وزیراعظم کے پی شرما اولی کے نجی گھر کو بھی آگ لگا دی۔
نیپال کے مستعفی وزیراعظم کے پی شرما اولی کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملک سے فرار ہونے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
کے پی شرما اولی نیپال کے تجربہ کار کمیونسٹ رہنما ہیں اور وہ 2015 سے 2016 اور 2018 سے2021 کے ادوار میں بھی وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ دسمبر 2024 میں وہ تیسری مرتبہ نیپال کے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔
وہ اپنی قوم پرستانہ تقریروں اور بھارت مخالف پالیسیوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ وہ حال ہی میں بیجنگ میں منعقد ہونے والی خصوصی فوجی پریڈ میں بھی شریک ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کٹھمنڈو میں کرفیو کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 21ہوگئی ہے جب کہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔