وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان ریونیو اتھارٹی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس ہوا 2016 تا 2025 کے وصول شدہ محاصل کی جائزہ رپورٹ پیش، ریونیو میں اضافے کے لئے اہم اقدامات کا آغاز کردیا گیا۔
اجلاس میں ٹیکس آن سروسز کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے مختلف نئے شعبوں کی نشاندہی ، ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیابلوچستان ریونیو اتھارٹی کے افسران و اہلکاروں کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے تربیتی پروگرامز متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو اپنے مالی وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا، مالی وسائل میں اضافہ کرتے ہوئے مالی خود مختاری کی جانب بڑھنا ہوگا، اتھارٹیز کے قیام کا مقصد صوبائی وسائل میں اضافہ ہے،بلوچستان ریونیو اتھارٹی کو وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا،ٹیکس نظام میں شفافیت اور آسانی پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی،ٹیکس چوری روکنے اور ریونیو بڑھانے کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کریں گےبلوچستان کی ترقی مالی خود انحصاری کے بغیر ممکن نہیں،وفاق پر انحصار کم کر کے صوبائی معیشت کو مضبوط بنائیں گے،بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی کارکردگی اور اہداف کا جائزہ لینے کیلئے تسلسل کے ساتھ ایڈوائزری کونسل کے اجلاس ہوں گے۔