وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورنگی میں قائم سینٹر آف ایکسیلنس فار ڈس ایبیلٹی اِنکلیوژن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ خصوصی افراد کے لیے ایک مثالی قدم ہے جو انہیں ہنر مند بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیراعلیٰ نے سینٹر کا تفصیلی دورہ کیا اور مختلف شعبہ جات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونٹ میں ایک سماعت سے محروم بچہ بہترین شیٹ بنا رہا تھا، جبکہ دوسرے کمرے میں ایک نابینا بچہ کمپیوٹر پر کام کر رہا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں خصوصی افراد کے لیے رکشے تیار کیے جا رہے ہیں، لیکن انہیں لائسنس کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی آئی جی ٹریفک کو طلب کرلیا گیا ہے تاکہ جو بھی کوالیفائی کرے، اسے فوری طور پر ڈرائیونگ لائسنس جاری کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ ایک کمرے میں مکمل ایئر کنڈیشنرز تیار کیے جا رہے تھے، جبکہ دوسرے حصے میں شیف خصوصی بچوں کو کھانا پکانا سکھا رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے ٹیکسٹائل یونٹ کا بھی معائنہ کیا اور کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ خصوصی افراد کو پیکجنگ، ہوم بیسڈ ورک اور بیوٹیشن کے ہنر بھی سکھائے جا رہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ خصوصی افراد ذہانت اور ہنر میں عام افراد سے کسی طور کم نہیں، بلکہ کئی مواقع پر ان کی کارکردگی زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ نوجوان مستقبل میں پاکستان کا نام روشن کریں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ڈی ای پی ڈی قائم کیا ہے اور ہم کئی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے NOWPDP اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کیا جو اس مشن میں سندھ حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔