صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین سے پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی، جس کی قیادت سرپرستِ اعلیٰ میاں محمد افضل نے کی۔ ملاقات پیسک ہاؤس میں ہوئی، جہاں فرنیچر انڈسٹری کو درپیش مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
سرپرستِ اعلیٰ پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن میاں محمد افضل نے کہا کہ غیر منظم پنڈالوں اور شادی ہالوں میں فرنیچر کی نمائشوں کے باعث فرنیچر انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معیاری فرنیچر کی برآمدات بڑھانے اور زرمبادلہ کے حصول کے لیے ان غیر منظم نمائشوں پر پابندی عائد کی جائے تاکہ مقامی مینوفیکچررز کا استحصال روکا جا سکے۔ انہوں نے لاہور میں عالمی معیار کے فرنیچر کالج کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے وفد کو یقین دلایا کہ فرنیچر انڈسٹری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شادی ہالوں اور پنڈالوں میں نمائشوں کا اہتمام کرنے والے مالکان کو لیٹر بھیجے جائیں گے تاکہ کسی کو بھی مقامی صنعت کاروں کا استحصال کرنے کی اجازت نہ ملے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بنا ہوا فرنیچر دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے اور اس کی برآمدات بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ فرنیچر مینوفیکچررز کو نئے ڈیزائن متعارف کرانے کی بھی ضرورت ہے۔چوہدری شافع حسین نے مزید کہا کہ پنجاب کو درپیش بدترین سیلاب سے فرنیچر انڈسٹری بھی متاثر ہوئی ہے اور حکومت متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے ریلیف پیکج فراہم کرے گی ملاقات میں اسپیشل سیکرٹری انڈسٹریز نوشین ملک بھی شریک تھیں جبکہ وفد میں جنرل سیکرٹری پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن عرفان کمبوہ، صدر پنجاب چیپٹر جعفر حسین، صدر لاہور چیپٹر محمد ریاض مغل سمیت دیگر عہدیداران شامل تھے۔