غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبے کے فنڈز سے کمپنی کو غیر قانونی ادائیگیاں، آڈٹ رپورٹ 2024-25
اسلام آباد: غیر ملکی امداد سے چلنے والے ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ میں بھاری مالی بے ضابطگیوں کا پردہ فاش ہوگیا۔ آڈٹ رپورٹ 2024-25 کے مطابق منصوبے کے فنڈز سے کمپنی کو 10 کروڑ 48 لاکھ 20 ہزار 313 روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی، جو دراصل کمپنی سے ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جانا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ودہولڈنگ ٹیکس کی رقم کمپنی سے لینے کے بجائے منصوبے کی رقم سے ادا کی گئی، جس کے باعث کمپنی کو غیر ضروری فائدہ پہنچا اور قومی خزانے کو نقصان ہوا۔
کمزور مالی نگرانی ذمہ دار
آڈٹ حکام نے بے ضابطگی کی وجہ مالی سال 2023-24 میں کمزور نگرانی اور ناقص مالی کنٹرول کو قرار دیا۔ اس معاملے پر 17 دسمبر 2024 کو ہونے والے ڈی اے سی اجلاس میں بحث ہوئی اور آڈٹ پیرا کمپنی سے ریکوری تک ملتوی کر دیا گیا۔
محکمہ خاموش رہا
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ آڈٹ رپورٹ 2024-25 کی تیاری تک محکمہ نے مزید کارروائی یا ریکوری کے حوالے سے آڈٹ حکام کو آگاہ نہیں کیا، جس سے شکوک و شبہات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے معاملات نہ صرف غیر ملکی امداد پر چلنے والے منصوبوں کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ پاکستان کی ساکھ کو بھی متاثر کرتے ہیں۔