دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلابی صورتحال؛ 47 لاکھ سے زائد افراد متاثر
پنجاب کے 4700 سے زائد موضع جات زیرِ آب، 127 شہری جاں بحق، ریلیف کمشنر کی رپورٹ جاری
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق حالیہ شدید سیلابی صورتحال کے باعث صوبے کے 4700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے اور مجموعی طور پر 47 لاکھ 55 ہزار شہری متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔
ریلیف اور ریسکیو سرگرمیاں
رپورٹ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں:
• 319 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے،
• 407 میڈیکل کیمپس متاثرہ افراد کے علاج کے لیے فعال ہیں،
• 356 ویٹرنری کیمپس مویشیوں کی دیکھ بھال کے لیے قائم کیے گئے۔
اب تک ریسکیو ٹیموں نے 26 لاکھ 22 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جبکہ 20 لاکھ 90 ہزار مویشیوں کو بھی محفوظ جگہوں پر پہنچایا گیا۔
جانی نقصان اور نقصانات کا ازالہ
ریلیف کمشنر کے مطابق سیلابی حادثات میں 127 شہری جاں بحق ہوئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے تحت متاثرہ شہریوں کے نقصانات کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نبیل جاوید نے کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے جلد سروے کا آغاز کیا جائے گا اور شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے آسان طریقہ کار کے ذریعے متاثرین کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔
ڈیمز کی صورتحال
رپورٹ میں بتایا گیا کہ:
• منگلا ڈیم 96 فیصد،
• تربیلا ڈیم 100 فیصد بھر چکا ہے۔
اسی طرح بھارت کی جانب سے دریائے ستلج پر موجود ڈیمز میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے:
• بھاکڑا ڈیم 88 فیصد،
• پونگ ڈیم 99 فیصد،
• تھین ڈیم 90 فیصد تک بھر چکا ہے۔
حکومت کا عزم
ریلیف کمشنر پنجاب نے کہا کہ حکومت متاثرہ شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے جامع منصوبہ بندی تیار ہے جس پر عمل درآمد جلد شروع کر دیا جائے گا۔