وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ملک کے اصل سفیر ہیں، جنہوں نے اپنی شبانہ روز محنت اور قربانیوں سے پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ برس اوورسیز پاکستانیوں نے 38.5 ارب ڈالر پاکستان بھیجے، جو ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو سونے اور جواہرات سے بھی تولا جائے تو کم ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں بھارت کے خلاف حالیہ کامیابی کو “10 مئی 2025 کی عظیم فتح” قرار دیا اور کہا کہ یہ وہ فتح ہے جس نے دشمن کو سبق سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر پہلگام واقعے کے حوالے سے جھوٹے الزامات لگائے گئے، جس کی شفاف تحقیقات کے لیے عالمی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا مگر ہمسایہ ملک نے کوئی جواب نہ دیا۔
خطاب میں وزیراعظم نے کشمیر کے مسئلے پر دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاک-بھارت تعلقات ممکن نہیں۔ “کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، انہیں ان کا حق ملے گا،” وزیراعظم نے واضح کیا۔
وزیراعظم نے غزہ میں جاری مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 64 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو اب عملی طور پر آگے بڑھنا ہوگا تاکہ اس خطے کو امن نصیب ہو۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے نوجوانوں کو خصوصی پیغام دیا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور حکومت نے ان کے لیے خصوصی آئی ٹی ٹریننگ پروگرام شروع کر دیے ہیں تاکہ ملک کو خودمختار بنایا جا سکے اور قرضوں سے نجات حاصل ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان سفارتی اور عسکری دونوں محاذوں پر کامیابیاں حاصل کر رہا ہے، یہ سب سیاسی و عسکری قیادت کے اتفاق و اتحاد اور اللہ تعالیٰ کی مہربانی کا نتیجہ ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں کے جذبات کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے ایک خوبصورت شعری پیغام بھی دیا:
“وہ ایک شام جو پردیس میں اترتی ہے، تمہیں خبر ہی نہیں دل پہ کیا گزرتی ہے۔۔۔ دعائیں ماں کی میلوں دور پہنچتی ہیں جب بیٹا پردیس کے سفر پر نکلتا ہے۔۔۔ دیار غیر کی محفل میں اپنے دیار کی باتیں ایسے ہیں جیسے خزاں میں بہار کی باتیں۔”
وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور حکومت ان کے مسائل کے حل اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔