وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل مولوی محمد حبیب ناصر نے ملاقات کی۔ ملاقات میں بلوچستان سے افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل، انسانی ہمدردی کے تقاضوں اور دونوں ممالک کے باہمی مفادات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انخلاء کی پالیسی اور عمل درآمد
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاق کی قومی پالیسی برائے غیر ملکیوں کے انخلاء پر مکمل عملدرآمد کروا رہی ہے۔ اس سلسلے میں واپس جانے والے افغان مہاجرین کو صوبائی حکومت کی جانب سے سہولیات اور معاونت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ یہ عمل تدریجی اور باعزت طریقے سے مکمل ہو سکے۔
انسانی ہمدردی کے پہلو
وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ضعیف العمر افراد، خواتین اور بچوں کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت انتظامی افسران کو دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا:
• ہماری روایات انسانی ہمدردی اور احترام پر مبنی ہیں۔
• افغان خواتین کو ہم اپنی ماؤں اور بہنوں کی مانند سمجھتے ہیں۔
• ضعیف العمر افراد، خواتین اور بچوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ پہنچے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
انتظامی اقدامات اور رابطہ کاری
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے افغان قونصل جنرل کو یقین دہانی کرائی کہ انتظامی سطح پر تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس مقصد کے لیے مقامی مسائل کے فوری حل اور مؤثر رابطہ کاری کے لیے ایک سینیئر افسر کو بطور رابطہ کار مقرر کر دیا گیا ہے۔
باعزت واپسی اور باہمی مفادات
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی ایک تدریجی اور باعزت عمل ہوگا، جسے انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی دونوں ممالک کے بہتر مفاد میں ہے اور بلوچستان حکومت اس مقصد کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے۔