اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی آمد کے موقع پر اسکیلیٹر بند ہونے کے واقعے پر اقوام متحدہ نے وضاحت پیش کردی۔
گزشتہ روز صدر ٹرمپ اپنی اہلیہ اور عملے کے ہمراہ یو این ہیڈکوارٹر پہنچے اور بالائی منزل پر جانے کے لیے اسکیلیٹر پر سوار ہوئے، تاہم اچانک اسکیلیٹر رک گیا جس کے بعد انہیں میلانیا ٹرمپ کے ساتھ سیڑھیاں چڑھنا پڑیں۔ اس واقعے نے صدر ٹرمپ کو ایک بار پھر اقوام متحدہ پر تنقید کا موقع فراہم کیا۔
یو این ترجمان کی وضاحت
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ممکنہ طور پر صدر ٹرمپ کے فوٹوگرافر نے نادانستہ طور پر اسکیلیٹر کا حفاظتی بٹن فعال کر دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ فوٹوگرافر صدر اور خاتون اول کی تصاویر لینے کے لیے اسکیلیٹر پر پیچھے کی طرف جا رہا تھا، اسی دوران حفاظتی طریقہ کار متحرک ہو گیا۔ ترجمان کے مطابق یہ حفاظتی نظام اس لیے نصب ہے تاکہ کوئی فرد یا شے گیئرنگ میں پھنسنے یا کھینچے جانے سے محفوظ رہ سکے۔
ٹرمپ کا ردعمل
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران بھی اس واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا:
“یہاں آنے پر مجھے صرف ایک ٹوٹا ہوا اسکیلیٹر ملا، اگر خاتون اول کی صحت اچھی نہ ہوتی تو وہ گر جاتیں۔”
یہ پہلا موقع نہیں کہ صدر ٹرمپ نے یو این کے انتظامی معاملات پر تنقید کی ہو، تاہم اس بار اسکیلیٹر اور ٹیلی پرامپٹر کی خرابی نے انہیں ایک اور جواز فراہم کر دیا۔