نیویارک: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کے درمیان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (UNGA) کے 80 ویں اجلاس کی سائیڈ لائن پر اہم ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات خوشگوار اور گرم جوش ماحول میں ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
دوطرفہ تعلقات اور تعاون پر تبادلہ خیال
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات میں کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے پر بات کی، خاص طور پر:
• دوطرفہ تجارت میں اضافہ
• علاقائی تعاون کو مزید بہتر بنانا
• دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط کو مزید وسعت دینا
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان، باہمی عزت و رواداری، اعتماد اور علاقائی ترقی جیسے مشترکہ مقاصد کے تحت بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
بنگلہ دیشی چیف ایڈوائزر کا ردعمل
چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے پاکستان کے مثبت کردار کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا خطے کے استحکام اور عوامی خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک مل کر تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے کام کریں گے۔
خطے میں استحکام اور عوامی خوشحالی کے لیے عزم
ملاقات دوستانہ اور گرم جوش انداز میں مکمل ہوئی اور دونوں رہنماؤں نے برصغیر اور خطے کے استحکام، ترقی اور عوامی خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات – تاریخی جھلکیاں
• 1971: سقوطِ ڈھاکا کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کشیدگی کا شکار رہے۔
• 1974: اسلامی سربراہی کانفرنس، لاہور کے موقع پر پاکستان نے باضابطہ طور پر بنگلہ دیش کو تسلیم کیا۔
• 1990 کی دہائی: دونوں ممالک نے تجارتی اور ثقافتی تعلقات میں بہتری کے لیے اقدامات شروع کیے۔
• 2002: پاکستان اور بنگلہ دیش نے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے مختلف معاہدوں پر دستخط کیے۔
• 2010 کی دہائی: مختلف علاقائی فورمز (جیسے سارک) پر تعاون بڑھانے کے مواقع سامنے آئے۔
• حالیہ برسوں میں: دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اعلیٰ سطح پر رابطوں میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر تجارت اور تعلیمی تعاون کے شعبوں میں۔