لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں نجی اکیڈمیز، کوچنگ سینٹرز اور ٹیوشن سینٹرز کو باضابطہ قانونی دائرے میں لانے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (پروموشن اینڈ ریگولیشن) (ترمیمی) بل 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔
بل کی تفصیلات
یہ بل مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید نے حالیہ اجلاس میں پیش کیا۔ بل کے متن کے مطابق:
• گزشتہ دہائی میں پنجاب میں نجی اکیڈمیز، کوچنگ اور ٹیوشن سینٹرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
• یہ ادارے امتحانات کی تیاری اور طلبہ کی تعلیمی کارکردگی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
• تاہم ان اداروں کی غیر منظم ترقی باعثِ تشویش ہے، لہٰذا ان کی ریگولیشن کے لیے قابلِ عمل انتظامات ناگزیر ہیں۔
بل کی شق نمبر 10 میں ترمیم
بل میں تجویز دی گئی ہے کہ شق نمبر 10 میں جہاں “اسکول” کا ذکر ہے، وہاں ساتھ ہی “اکیڈمی، کوچنگ سینٹر، ٹیوشن سینٹر” کا اضافہ کیا جائے، تاکہ یہ تمام ادارے بھی قانونی طور پر قواعد و ضوابط کے تحت آ سکیں۔
آئندہ کا لائحہ عمل
بل کو مزید کارروائی کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے جو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بل اسمبلی سے منظور ہوگا، جس کے بعد اس کی حتمی منظوری گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر دیں گے۔
پس منظر
بل کے مطابق، ایسے ادارے طلبہ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں مگر ان کی غیر منظم ترقی تعلیمی معیار اور شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔ اس اقدام کا مقصد انہیں باقاعدہ نظام کے تحت لانا ہے تاکہ طلبہ، والدین اور اساتذہ سب کو بہتر سہولتیں میسر آ سکیں۔
⸻
ہائی لائٹس
•پنجاب اسمبلی میں نجی اکیڈمیز و کوچنگ سینٹرز کے ریگولیشن کے لیے ترمیمی بل پیش۔
•بل لیگی رکن امجد علی جاوید نے اسمبلی اجلاس میں پیش کیا۔
•بل کے مطابق “اکیڈمی، کوچنگ اور ٹیوشن سینٹرز” کو بھی اسکولز کے قواعد میں شامل کیا جائے گا۔
•کمیٹی دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی، منظوری کے بعد گورنر پنجاب حتمی توثیق کریں گے۔