لاہور: پنجاب اسمبلی میں پنجاب بے سہارا و لاوارث بچوں (ترمیمی) بل 2025 پیش کر دیا گیا۔ یہ بل مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی مہوش سلطانہ نے حالیہ اجلاس میں پیش کیا، جس کا مقصد یتیم اور لاوارث بچوں کے تحفظ کو مزید مؤثر اور جدید تقاضوں کے مطابق بنانا ہے۔
بل کی اہم تجاویز
بل کے متن کے مطابق:
• سیکشن 6 کی ذیلی شق (4) کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
• موجودہ قانون میں چیئرپرسن کو دو سے زائد بار تعینات نہ کرنے کی شق شامل تھی، مجوزہ ترمیم میں اس شرط کو حذف کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
• اس کے علاوہ سیکشنز 34، 36، 36A، 36B، 37 اور 38 میں بھی ترامیم تجویز کی گئی ہیں تاکہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے نظام کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
بل کا مقصد
بل کے مطابق، ان ترامیم کا مقصد:
• بچوں کے تحفظ کے لیے موجودہ سماجی و قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھنا ہے۔
• جرائم اور خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی کو مزید سخت اور مؤثر بنانا ہے۔
• یتیم و لاوارث بچوں کے حقوق کو زیادہ محفوظ اور شفاف نظام کے ذریعے یقینی بنانا ہے۔
آئندہ کا لائحہ عمل
بل کو تفصیلی جائزے کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے، جو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بل پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا اور اس کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔
پس منظر
پنجاب حکومت ماضی میں بھی یتیم اور بے سہارا بچوں کے تحفظ کے لیے مختلف اقدامات اٹھا چکی ہے۔ مجوزہ ترامیم کا مقصد ان اقدامات کو مزید مربوط اور جدید خطوط پر استوار کرنا ہے تاکہ صوبے میں کسی بھی یتیم یا لاوارث بچے کے بنیادی حقوق متاثر نہ ہوں۔
ہائی لائٹس
•پنجاب اسمبلی میں بے سہارا و لاوارث بچوں (ترمیمی) بل 2025 پیش۔
•لیگی رکن مہوش سلطانہ نے بل اسمبلی اجلاس میں پیش کیا۔
•چیئرپرسن کی تعیناتی پر عائد پابندی ختم کرنے کی سفارش۔
•متعدد سیکشنز میں ترامیم تجویز، جرائم پر کارروائی کو مزید سخت کرنے کا عزم۔
•بل کمیٹی کے سپرد، دو ماہ میں رپورٹ، حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔