ڈیرہ غازیخان: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ڈیرہ غازیخان میں الیکٹرو بس پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کے عوام کے لئے بڑے اعلانات کر دیے۔
ڈیرہ غازیخان اور جنوبی پنجاب کے لئے خصوصی منصوبے
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے لئے 101 الیکٹرو بسیں لانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ راجن پور، لیہ، مظفرگڑھ اور تونسہ سمیت ہر ضلع میں الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔ تقریب میں انہوں نے ڈیرہ غازیخان میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں اب ہر ماہ باقاعدگی سے سیکرٹریٹ لگے گا تاکہ عوام کے مسائل ان کے دروازے پر حل ہوں۔
تقریر کا آغاز سرائیکی زبان میں
مریم نواز شریف نے خطاب کا آغاز سرائیکی زبان میں کرتے ہوئے کہا:
“تساں دے کول آ کے، بہووں خوشی تھئی اے، تہاکوں ڈیکھ کے ہاں ٹھر گیا اے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح تخت لاہور ہے، اسی طرح تخت بہاولپور، ملتان، رحیم یار خان اور ڈیرہ غازیخان بھی ہیں۔
جنوبی پنجاب کے عوام کو خراج تحسین
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام نے انہیں عزت اور پیار سے چادر اوڑھائی ہے، جو ہمیشہ یاد رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرو بس عوام کے لئے تحفہ ہے، اور اس منصوبے پر اربوں روپے خرچ ہوں گے لیکن ڈیرہ غازیخان کو نقصان نہیں ہونے دیں گے۔
یکجہتی اور بھائی چارے کا پیغام
مریم نواز شریف نے کہا:
• پنجاب میں دوسرے صوبوں سے اڑھائی کروڑ افراد روزگار کے لئے مقیم ہیں۔
• پنجاب کے ہسپتال دوسرے صوبوں کے عوام کے لئے کھلے ہیں۔
• سندھ میں آفت آئے تو پنجاب ان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری میرے بزرگ ہیں اور بلاول بھٹو میرا چھوٹا بھائی ہے لیکن پیپلز پارٹی کے ترجمانوں کو سیاست کے بجائے عوامی خدمت پر توجہ دینی چاہیے۔
سیلاب متاثرین کے لئے خصوصی اقدامات
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تین دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب آیا اور تین ماہ مسلسل بارشیں ہوئیں، لیکن حکومت نے مکمل تیاری کر رکھی تھی۔
ان کے مطابق:
• اربوں روپے سیلاب زدگان کے انخلا، ریسکیو اور ریلیف پر خرچ کئے گئے۔
• سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے تحت دس لاکھ روپے تک دینے کا منصوبہ ہے۔
• پنجاب نے امداد کے لئے بیرونی ہاتھ نہیں پھیلایا، اپنے وسائل سے ہی متاثرین کی مدد کی۔
“نواز شریف کی بیٹی ہوں، ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی”
مریم نواز شریف نے کہا:
“نواز شریف کی بیٹی ہوں، امداد کے لئے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ کب تک پاکستان دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا رہے گا؟”
انہوں نے واضح کیا کہ شہباز شریف سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا، بلکہ پنجاب اپنے وسائل سے ہی بڑے منصوبے چلا رہا ہے جن میں “اپنی چھت اپنا گھر” پروگرام بھی شامل ہے۔
عوامی منصوبوں کا دفاع
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ:
• الیکٹرو بس لاہور، پنڈی یا فیصل آباد نہیں بلکہ پہلے میانوالی، وزیر آباد اور ڈیرہ غازیخان میں شروع کی گئی۔
• غذائی قلت کا شکار بچوں کے لئے پہلا پراجیکٹ بھی جنوبی پنجاب کے اضلاع میں شروع کیا گیا۔
• پنجاب میں مزدور اور ورکرز کے دو ملین گھرانوں کو راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔
عوام کی ذمہ داری
وزیر اعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ الیکٹرو بس جیسے منصوبوں کی حفاظت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ:
• بس کو نقصان پہنچانا عوام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
• میانوالی میں الیکٹرو بس پر پتھر مارنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسے نشان عبرت بنایا جائے گا۔
اختتامی کلمات
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وہ صرف سینٹرل یا اپر پنجاب نہیں بلکہ پورے صوبے کی وزیر اعلیٰ ہیں۔
انہوں نے کہا:
“میرے لئے سینٹرل پنجاب ماہ نور کی طرح، اپر پنجاب مہرالنساء کی طرح اور جنوبی پنجاب میرا بیٹا جنید ہے۔”