پاکستان کاربن کے اخراج میں کم، لیکن اثرات سے سب سے زیادہ متاثر — عالمی برادری مالی معاونت فراہم کرے، وزیراعظم
نیویارک: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن یہ ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی تحفظ اور متاثرہ ممالک کی بحالی کے لیے مالی معاونت فراہم کرے۔
وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور برازیل کے صدر کی جانب سے منعقدہ اسپیشل کلائمیٹ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کر رہا ہے۔ ان میں متبادل توانائی کے فروغ، شجر کاری، مینگروز کے تحفظ اور ماحول دوست منصوبے شامل ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان حالیہ دنوں مون سون بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوا ہے جس سے 50 لاکھ سے زائد افراد اور 4100 دیہات متاثر جبکہ 1000 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2022ء میں بھی پاکستان کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں پر قرضے مسئلے کا حل نہیں، اس لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ عملی طور پر ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنائے اور متاثرہ ممالک کی مدد کرے تاکہ آئندہ نسلوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔
عالمی رہنماؤں کے مؤقف
• انتونیو گوتریس (سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ): موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے خطرات سے نمٹنے کے لیے فوری کلائمیٹ ایکشن ضروری ہے۔ وعدوں پر عمل درآمد اور متبادل توانائی کی طرف فوری قدم بڑھانا ہوگا۔
• لولا ڈیسلوا (صدر برازیل): گرین ہاؤس گیسوں کے بڑے اخراج کرنے والے ممالک ذمہ دار ہیں۔ متاثرہ ممالک کی مدد ناکافی ہے اور عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
• شی جن پنگ (صدر چین): ترقی یافتہ ممالک کو جامع اقدامات کرنا ہوں گے۔ چین 2035ء تک گیسوں کے اخراج میں 7 تا 10 فیصد کمی کرے گا۔
• یورپی کمیشن کی صدر: یورپی یونین سب سے زیادہ فنڈز فراہم کر رہا ہے اور گرین توانائی میں سرمایہ کاری بڑھا رہا ہے۔
• رجب طیب اردوان (صدر ترکیہ): موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے، اجتماعی اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔
پس منظر
پاکستان کا عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، تاہم موسمیاتی آفات میں یہ دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شمار ہوتا ہے۔