لاہور: موسم سرما کی آمد سے قبل ہی لاہور میں فضائی آلودگی نے خطرناک حدیں چھونا شروع کر دی ہیں۔ عالمی اعداد و شمار کے مطابق لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 185 ریکارڈ کیا گیا۔
لاہور میں خطرناک صورتحال
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کی فضا اس قدر آلودہ ہو چکی ہے کہ یہ انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔
• ایئر کوالٹی انڈیکس 150 سے اوپر ہونے کا مطلب ہے کہ فضا سانس لینے کے لیے غیر محفوظ ہو جاتی ہے۔
• لاہور کا موجودہ اسکور 185 شہریوں کے لیے براہِ راست صحت کے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔
عالمی درجہ بندی
دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں:
• لاہور پہلے نمبر پر ہے،
• بنگلہ دیش کا دارالحکومت ڈھاکہ دوسرے نمبر پر،
• جبکہ انڈونیشیا کا شہر جاکرتا تیسرے نمبر پر ہے۔
ماہرین کی تشویش
طبی ماہرین کے مطابق لاہور کی موجودہ فضا سانس کی بیماریوں، دمہ، الرجی اور دل کے امراض کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر اس ماحول میں زیادہ خطرات لاحق ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ابھی سے اسموگ پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات نہ کیے گئے تو موسم سرما میں صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے اور شہر کے باسیوں کو سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ممکنہ اقدامات
ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے:
• گاڑیوں کے دھوئیں پر قابو پانے،
• بھٹہ خشت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال،
• درختوں کی شجرکاری،
• اور فضائی آلودگی کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔