لاہور: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے پاکستانی کرکٹرز حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان کے خلاف سماعت مکمل ہوئے دو روز گزر گئے، تاہم اب تک فیصلہ جاری نہ ہونے پر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
آئی سی سی کی سماعت اور غیر یقینی صورتحال
پاکستان کے فاسٹ بولر حارث رؤف اور اوپننگ بیٹر صاحبزادہ فرحان کے خلاف آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت کارروائی کے لیے سماعت دو روز قبل مکمل ہو چکی تھی۔ توقع کی جا رہی تھی کہ فیصلہ فوری طور پر سامنے آ جائے گا، مگر آئی سی سی کی خاموشی نے پی سی بی کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
غیر رسمی اطلاعات
گزشتہ روز ایک بین الاقوامی کرکٹ ویب سائٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ میچ ریفری نے:
• حارث رؤف کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے کر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا ہے۔
• صاحبزادہ فرحان کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی گئی اور انہیں صرف وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔
تاہم آئی سی سی نے اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا۔
چیئرمین پی سی بی کا ردعمل
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے سماعت کے فیصلے میں غیر ضروری تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا:
“آپ کو اپنا توازن قائم رکھنے کی وجوہات بیان کرنے میں اور کتنا وقت درکار ہے؟”
محسن نقوی نے کہا کہ ایسے حساس معاملات میں شفافیت اور بروقت فیصلے ناگزیر ہیں، تاخیر سے نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ بورڈز اور شائقین کے درمیان غیر یقینی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
پس منظر
یاد رہے کہ ایشیا کپ کے حالیہ میچ کے دوران پیش آنے والے ایک واقعے کے بعد آئی سی سی نے دونوں پاکستانی کھلاڑیوں کے رویے کو ضابطہ اخلاق کے دائرے میں جانچا تھا۔ سماعت مکمل ہوچکی ہے لیکن باضابطہ اعلان تاحال سامنے نہیں آیا، جس پر اب پاکستان کی جانب سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔