لاہور: صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرن سے ملاقات کی جس میں پنجاب میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چوہدری شافع حسین نے کہا کہ پنجاب میں چینی سرمایہ کاروں اور ان کی سرمایہ کاری کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین کی کئی کمپنیاں صوبے کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جن میں وی وو موبائل کمپنی کا موبائل مینو فیکچرنگ پلانٹ اور لیتھیئم بیٹری بنانے کا کارخانہ شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اس وقت پیٹ فوڈ تیار کرنے کا کوئی کارخانہ موجود نہیں، لہٰذا پنجاب میں اس شعبے میں سرمایہ کاری کا بہترین وقت ہے۔ حکومت پیٹ فوڈ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ اس موقع پر چینی سرمایہ کار گروپ نے پنجاب میں آرگینک کھاد بنانے کا کارخانہ لگانے پر بھی آمادگی ظاہر کی۔
چوہدری شافع حسین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے سازگار ماحول کی بدولت چینی کمپنیوں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے، جس سے پاکستان اور چین کے تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرن نے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ رہے ہیں، خاص طور پر پیٹ فوڈ انڈسٹری میں۔ انہوں نے بتایا کہ چائنیز قونصلیٹ کی ٹیم جلد فیڈمک اور قائداعظم بزنس پارک کا دورہ کرے گی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شیخوپورہ میں قائم قائداعظم بزنس پارک میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے فروغ کے لیے گارمنٹ سٹی بنایا جا رہا ہے جہاں چین کی ٹیکسٹائل انڈسٹری اور ٹیکنالوجی منتقل کی جائے گی۔ اس کے علاوہ فیڈمک کے تحت انڈسٹریل اسٹیٹ میں سیکیورٹی وال آئندہ 15 روز میں مکمل کر لی جائے گی اور یہاں کمیونٹی سینٹر بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔