لاہور: پنجاب حکومت نے دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں شمار ہونے والی وادیٔ سندھ کے تاریخی ورثے ہڑپہ کے آثار قدیمہ کی مرمت اور بحالی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس منصوبے پر ایک ارب 42 کروڑ 98 لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ پنجاب اس منصوبے پر کام کرے گا اور جون 2028 تک ہڑپہ کی مکمل مرمت و بحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔
منصوبے کی اہم خصوصیات:
• آثار قدیمہ کی مرمت و بحالی: ہڑپہ کے تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کے لیے جدید سہولیات اور تکنیک استعمال کی جائیں گی۔
• سیاحت کے فروغ کے اقدامات: سیاحوں کے لیے رہائش گاہوں کی تعمیر کی جائے گی تاکہ مقامی و غیر ملکی سیاح بہتر سہولتوں کے ساتھ ہڑپہ کی سیر کر سکیں۔
• واچ ٹاور کی تعمیر: سیاح آثار قدیمہ کا بہتر نظارہ کر سکیں گے۔
• ہولوگرام ٹیکنالوجی: وادیٔ سندھ کی تہذیب اور ہڑپہ کی تاریخی اہمیت سے متعلق آگاہی دینے کے لیے جدید ہولوگرام ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔
• ماڈل ولیج کا قیام: ایک ماڈل گاؤں تعمیر کیا جائے گا جو سیاحتی اور ثقافتی سرگرمیوں کو مزید فروغ دے گا۔
پنجاب حکومت کے مطابق یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کے تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ سیاحت کے شعبے میں معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ دے گا۔
ہڑپہ، جو وادیٔ سندھ کی عظیم تہذیب کا مرکز تھا، عالمی سطح پر تاریخی اور ثقافتی اہمیت رکھتا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے پاکستان اپنے ورثے کو نئی نسلوں کے لیے محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سیاحوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرے گا۔