لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اس وقت غیر معمولی حالات اور بحرانوں کا شکار ہے، لیکن ایسے وقت میں سیاست کو تنازعات کے بجائے حل تلاش کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اقتدار میں حصہ لیے بغیر حکومت کا ساتھ دیا اور ہر مشکل وقت میں تعاون کیا۔ “ہم نے قانون سازی اور بحرانوں میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہو کر کردار ادا کیا، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مسلم لیگ (ن) کو بلاک چیک دے دیا ہے۔”
کائرہ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پنجاب حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان بے جا بحث شروع ہو گئی ہے، جو مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ماضی کی تلخیوں کو بھلانے کی ضرورت ہے، لہجے میں شائستگی ہونی چاہیے، کیونکہ یہی محترمہ بینظیر بھٹو اور نواز شریف کا سبق تھا۔”
سیلاب کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر جگہ حکومت کا ساتھ دیا ہے، مگر امدادی طریقہ کار پر تحفظات اٹھانا لازم ہے۔ “بی آئی ایس پی شفافیت کے حوالے سے سب سے بہترین نظام ہے، مگر اگر حکومت اسے استعمال نہیں کرتی تو تنقید کرنا ہمارا حق ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے لاکھوں متاثرین کو مکانات فراہم کیے ہیں، جبکہ پنجاب حکومت کو بھی چاہیے کہ امداد کی تقسیم میں شفافیت لائے۔ “یہ معاملہ سندھ بمقابلہ پنجاب نہیں بلکہ متاثرین کی داد رسی کا ہے۔”
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملک کسی ایک ادارے یا جماعت کا نہیں بلکہ سب کا ہے، اور وفاق کو مضبوط کرنے کے لیے ذمہ دارانہ رویے اپنانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ “نیرو نیشنلزم جیسے بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ اس سے فیڈریشن کمزور ہوتی ہے۔”
فلسطین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل مظلوم فلسطینی عوام پر ظلم ڈھا رہا ہے، اور 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ “فلسطینی عوام کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی فیصلہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔”
پریس کانفرنس میں ایم این اے ثمینہ خالد گھرکی، عثمان ملک، چوہدری اسلم گل، فیصل میر، رانا جواد، ڈاکٹر خیام حفیظ، عمران سرویا، ڈاکٹر عائشہ شوکت، ڈاکٹر خالد جاوید جان سمیت بڑی تعداد میں پارٹی رہنما اور کارکن شریک تھے۔