کراچی: پاکستان کے لیجنڈری اداکار اور کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف کو دنیا سے رخصت ہوئے آج چار سال مکمل ہو گئے۔ مگر ان کی یادیں اور ان کا فن آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
عمر شریف کامیڈی کے ایسے جادوگر تھے جنہوں نے اسٹیج، ٹی وی اور فلم ہر جگہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ہاکی کی کمنٹری ہو یا محمد علی کی پیروڈی، عزیز میاں قوال کی اندازِ قوالی ہو یا بڑے اسٹیج ڈرامے — عمر شریف نے ہر کردار میں ناظرین کو قہقہوں سے لوٹ پوٹ کیا۔
انہوں نے صرف اداکاری ہی نہیں کی بلکہ فلم ڈائریکشن، کمپوزنگ، شاعری، مصنف اور پروڈیوسر کے طور پر بھی اپنی پہچان بنائی۔ اپنے فنی سفر میں انہیں “کنگ آف کامیڈی” کے اعزاز کے ساتھ ساتھ 4 نگار اور 2 نیشنل ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
بھارت کے معروف کامیڈین جونی لیور اور راجو شریواستو نے عمر شریف کی مزاحیہ اداکاری سے متاثر ہو کر انہیں “دی گاڈ آف ایشین کامیڈی” قرار دیا تھا۔
عمر شریف 2 اکتوبر 2021ء کو عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے باعث جرمنی میں دوران علاج 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ تاہم ان کی فنکارانہ میراث اور بے مثال کامیڈی آج بھی لاکھوں دلوں کو مسکراہٹ دیتی ہے۔