اسلام آباد: وفاقی حکومت نے تقریباً نو سال بعد گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ وفاقی وزارتِ تجارت نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
پابندی اٹھانے کی تفصیل
• نوٹیفکیشن کے مطابق گدھوں کی کھالوں کی مشروط طور پر برآمد کی اجازت دے دی گئی ہے۔
• واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 3 ستمبر 2015 کو گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی، جو اب واپس لے لی گئی ہے۔
ملک میں گدھوں کی تعداد میں اضافہ
ادارہ شماریات کی تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گدھوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
• رواں سال ایک لاکھ 9 ہزار کے اضافے کے بعد ملک میں گدھوں کی مجموعی تعداد 60 لاکھ 47 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
• صوبہ وار اعداد و شمار:
• پنجاب: 24 لاکھ 3 ہزار
• سندھ: 10 لاکھ 81 ہزار
• خیبرپختونخواہ: 7 لاکھ 82 ہزار
• بلوچستان: 6 لاکھ 30 ہزار
• اسلام آباد: 4 ہزار
عالمی تناظر
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں گدھوں کی کھال سے جلیٹن تیار کیا جاتا ہے، جسے صحت بہتر بنانے اور نشوونما کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
• یہ جلیٹن کھال کو ابال کر پاؤڈر، گولیوں یا مائع کی شکل میں تیار کیا جاتا ہے۔
• ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال کم از کم 59 لاکھ گدھوں کو جلیٹن کی تیاری کے لیے ذبح کیا جاتا ہے۔
• فلاحی اداروں کا کہنا ہے کہ اس کی عالمی سطح پر مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔