لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے الیکٹروبس فیز ٹو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاہور اور صوبے بھر کے عوام کے لیے متعدد بڑے پبلک ٹرانسپورٹ اور ترقیاتی اقدامات کا اعلان کیا۔ تقریب کے دوران وزیراعلیٰ نے عوامی سہولت، بنیادی ڈھانچے اور سیلاب کے دوران کیے گئے ریلیف آپریشنز کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
اہم اعلانات اور تفصیلات:
• دسمبر تک لاہور میں مزید 70 الیکٹروبس لائی جائیں گی۔
• لاہور ڈویژن کے لیے مجموعی طور پر 500 الیکٹروبس فراہم کرنے کا منصوبہ۔
• پنجاب بھر میں سیوریج اور ڈرینج کا نیا نظام متعارف کروایا جائے گا۔
• گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں نومبر تک میٹروبس پراجیکٹس کا آغاز کیا جائے گا۔
• ننکانہ صاحب، قصور اور شیخوپورہ میں بھی الیکٹروبس سروس چلائی جائے گی۔
• الیکٹروبس اب میانوالی، وزیرآباد، سرگودھا اور ساہیوال کی سڑکوں پر بھی متحرک ہیں؛ ان شہروں میں مسافروں کی تعداد توقع سے زیادہ ہے۔
سہولیات اور کرایہ:
• الیکٹروبس میں وائی فائی، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ، موبائل چارجنگ پورٹس اور خصوصی افراد کے لیے خودکار ریمپ جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
• الیکٹروبس کرایہ 20 روپے مقرر کیا گیا ہے؛ بزرگ خواتین، طلبا اور خصوصی افراد کے لیے سواری مفت ہوگی۔
رہائش، پانی اور بنیادی ڈھانچہ:
• صوبے بھر میں 90 ہزار گھر زیرِ تعمیر ہیں؛ “اپنی چھت اپنا گھر” پروگرام کے تحت نومبر سے پہلے 1 لاکھ گھر کے ہدف تک پہنچنے کا دعویٰ۔ اس سے چار سے پانچ لاکھ افراد کو گھر ملنے کی توقع۔
• پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے گاؤں تک نیٹ ورک بہتر کیا جائے گا؛ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینکس بنائے جا رہے ہیں۔
• صوبے میں اب تک 20 ہزار کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و مرمت مکمل کر دی گئی؛ ہر گاؤں میں 25 کلو میٹر تک سڑکیں بنائی جائیں گی۔
• پنجاب کے 2,500 دیہات کو ‘مثالی گاؤں’ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ؛ پارکس، صفائی، سیوریج اور پکی گلیاں شامل ہیں۔
سیلاب ریلیف اور صحت خدمات:
• گزشتہ سیلاب کے دوران ساڑھے 11 لاکھ سے زائد متاثرین کا فوری علاج کیا گیا؛ انسولین اور دیگر طبی امداد بروقت پہنچائی گئی۔
• ڈرون امیجنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات تک منتقل کیا گیا۔
• سیلاب زدگان میں سانپ کے کاٹنے کی ویکسینیشن سمیت متعدد طبی مداخلتیں انجام دی گئیں۔
قانون و انتظام، سماجی اقدامات اور پیغامِ عوام:
• وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی سی ڈی کے تحت 26 اضلاع میں جرائم کی شرح کم کی گئی ہے اور پنجاب کو محفوظ صوبہ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
• 2 ملین مزدوروں کو راشن کارڈ کے ذریعے ماہانہ 3,000 روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
• وزیراعلیٰ نے سیاسی تنقید پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے عوام کے خلاف بات برداشت نہیں کی جائے گی اور “معافی کبھی نہیں مانگوں گی”۔
وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ اگر انہیں پانچ سال کام کرنے کا موقع ملا تو وہ پنجاب کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا بہترین صوبہ بنانے کی قائدانہ حکمت عملی پر عمل کریں گی