نئی دہلی: بھارت میں ناقص اور مضر صحت ادویات کے ایک اور افسوسناک واقعے نے انڈین فارما انڈسٹری پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ریاست مدھیہ پردیش میں کھانسی کا شربت پینے سے 9 معصوم بچے جاں بحق ہوگئے۔
ابتدائی لیبارٹری رپورٹس کے مطابق، متاثرہ شربت میں خطرناک اور مضر صحت اجزا شامل تھے جن کے استعمال سے بچوں کی حالت بگڑ گئی۔ واقعے کے بعد متعلقہ دوا ساز کمپنی کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، اس وقت 6 ریاستوں میں 19 ادویات ساز کمپنیوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں تاکہ ناقص اور زہریلی ادویات کی تیاری میں ملوث عناصر کا سراغ لگایا جا سکے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں — بھارت میں تیار کردہ ادویات اس سے قبل بھی بین الاقوامی سطح پر جانی نقصان کا باعث بنی ہیں۔
سال 2022 میں افریقی ملک گیمبیا میں بھارتی شربت پینے سے 70 بچے ہلاک ہوئے تھے، جبکہ انڈونیشیا اور دیگر ممالک میں بھی بھارتی ادویات کے باعث اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔
صحت ماہرین کے مطابق، بھارتی دوا ساز اداروں کی نگرانی کے نظام میں سنگین خامیاں موجود ہیں، جنہیں دور کیے بغیر ایسے واقعات دوبارہ پیش آنے کا خدشہ برقرار رہے گا۔