لاہور: سابق مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت پاکستان پر دوبارہ میزائل حملہ کرسکتا ہے، اس لیے پاکستان کو اس حوالے سے خصوصی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
یہ بات انہوں نے “پاکستان کی حالیہ سفارتی کامیابیاں، مستقبل کی امیدیں اور آئندہ دفاعی حکمتِ عملی” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
بھارت کے عزائم اور پاکستان کی تیاری
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ بھارت کو بخوبی علم ہے کہ پاکستان کے پاس جدید ترین میزائل ٹیکنالوجی موجود ہے، جو دشمن کے مزموم عزائم کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ان کے مطابق “معرکہ حق” کے بعد پاکستان اور اس کی مسلح افواج کا بین الاقوامی قد بڑھا ہے جبکہ بھارت دنیا میں تنہائی کا شکار ہوچکا ہے۔
سابق مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا کہ بھارت کے اندرونی سیاسی حالات ایسے ہیں کہ وہ پاکستان پر دوبارہ حملے کی کوشش کرسکتا ہے، جسے ہرگز نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
امریکا اور امتِ مسلمہ سے متعلق اظہارِ خیال
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ امریکا نے امتِ مسلمہ کی تمام قیادت کو ختم کر دیا — عراق، لیبیا، مصر اور شام کو تباہ کیا، ایران پر بمباری کی — جبکہ پاکستان واحد اسلامی جوہری قوت ہے جو دشمنوں کو کھٹکتی ہے۔
دیگر مقررین کے خیالات
• ایئر مارشل (ر) ساجد حبیب نے کہا کہ بھارت کی حمایت یافتہ کالعدم ٹی ٹی پی پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ اگر بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو “اس بار 70 جہاز گرائیں گے۔”
• خارجہ امور کے ماہر محمد مہدی نے کہا کہ پاکستان کے چین اور امریکا کے ساتھ متوازی تعلقات ایک بڑی سفارتی کامیابی ہیں، مگر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا طالبان یا ٹی ٹی پی کو اپنے لیے خطرہ نہیں سمجھتا جبکہ سی پیک پر کام مطلوبہ رفتار سے نہیں بڑھ سکا۔
• انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی معیشت کی بحالی کے لیے صلاحیت میں اضافہ اور کیپیسٹی بلڈنگ ناگزیر ہے، دفترِ خارجہ سمیت تمام اداروں کو اپنی استعداد بڑھانا ہوگی۔
• پاکستان نیوی کے ریئر ایڈمرل (ر) این اے رضوی نے کہا کہ جب تک گوادر مکمل طور پر آپریشنل نہیں ہوتا، پاکستان کو سنگین خطرات کا سامنا رہے گا، تاہم پاکستان کی بحری سلامتی پر کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے۔
• سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ پاک فوج نے اپنا کام کر دکھایا، اب سیاسی و معاشی میدان میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔
• میجر (ر) نیئر شہزاد نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو بھارت کے خلاف سرخرو کیا، جس کی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کئی بار تصدیق کی۔