کراچی: سندھ حکومت نے پولیو ویکسین سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف سخت اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے، جن میں موبائل فون سمز بند کرنا، قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرنا شامل ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا سخت مؤقف
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واضح کیا ہے کہ پولیو کے خاتمے کی قومی ذمہ داری سے غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا:
“میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا سوائے اس کے کہ ان لوگوں کو سزا دوں جو پولیو کے خاتمے کے مشن سے انکار کرتے ہیں۔”
مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ ایسے والدین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی کی جائے جو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں،
تاکہ وہ مواصلاتی اور سفری سہولتوں سے محروم ہو جائیں۔
انسدادِ پولیو مہم کی پیشرفت
دوسری جانب کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے انسدادِ پولیو مہم کے حوالے سے ضلع ساؤتھ کا دورہ کیا اور جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ
“والدین 13 سے 19 اکتوبر تک جاری ملک گیر پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو لازمی طور پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ویکسینیشن سے انکار کرنے والے والدین کے موبائل سم بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے تاکہ انہیں احساس دلایا جا سکے کہ پولیو ویکسین نہ پلانا قومی سلامتی اور صحت عامہ کے لیے خطرہ ہے۔
ڈیفینس اور کلفٹن میں بھی والدین تعاون نہیں کر رہے
کمشنر کراچی نے افسوس کا اظہار کیا کہ
“کراچی کے پوش علاقے، جیسے ڈیفینس اور کلفٹن میں بھی بعض والدین پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون نہیں کرتے اور گھروں کے دروازے بند رکھتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ یہی رویے انسدادِ پولیو مہم کی ناکامی کی بڑی وجوہات ہیں۔
پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں
سید حسن نقوی نے کہا کہ کراچی انتظامیہ، محکمہ صحت اور عالمی ادارے مل کر شہر کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے اقدامات تیز کر رہے ہیں۔
انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنی سماجی ذمہ داری نبھائیں اور بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ ملک سے اس موذی مرض کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔