لاہور: پنجاب میں قومی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز 13 اکتوبر 2025 سے ہوگا۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق، لاہور میں مہم 19 اکتوبر تک جاری رہے گی جبکہ دیگر تمام اضلاع میں 16 اکتوبر تک پولیو مہم مکمل کی جائے گی۔
سول سیکرٹریٹ میں صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس
انسداد پولیو کے حوالے سے صوبائی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت صوبائی وزیرِ صحت خواجہ عمران نذیر نے کی، جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، وزیرِاعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن برائے پولیو عظمیٰ کاردار سمیت
داخلہ، صحت اور تعلیم کے سیکرٹریز، اور پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے عالمی اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔
لاہور میں پولیو وائرس کی موجودگی پر تشویش
اجلاس میں لاہور کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ٹاسک فورس نے فیصلہ کیا کہ لاہور کی 122 یونین کونسلوں میں نومبر میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی تاکہ وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
سیکیورٹی اور انتظامات
چیف سیکرٹری پنجاب نے ڈی جی خان، راجن پور، رحیم یار خان اور میانوالی میں پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں۔
مزید برآں، بین الصوبائی سرحدوں اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر موجود موبائل آبادیوں کی ویکسینیشن کے لیے بھی خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
حکومتی قیادت کے بیانات
وزیرِ صحت خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ:
“پنجاب میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں کامیاب رہیں، تاہم وائرس کی موجودگی اب بھی ایک سنگین خطرہ ہے۔ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہر بچے کو ویکسین کے قطرے پلانا ناگزیر ہے۔”
انہوں نے ہدایت دی کہ مہم کے دوران ‘مسڈ چلڈرن’ کی کوریج پر خصوصی توجہ دی جائے۔
چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے کہا کہ:
“انسداد پولیو مہم کو مؤثر اور کامیاب بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔ مہم میں موجود خامیوں کو دور کرکے ہی وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔”
تفصیلی بریفنگ
انسداد پولیو پروگرام پنجاب کے سربراہ عدیل تصور نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔
ان کے مطابق:
• مہم کے دوران دو کروڑ 25 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
• اس مہم میں دو لاکھ سے زائد پولیو ورکرز اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔