اسلام آباد / واشنگٹن ڈی سی: وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دورۂ امریکا کے دوران آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا، سعودی وزیرِ خزانہ محمد عبداللہ الجدعان اور متعدد عالمی اداروں کے سربراہان سے اہم ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں پاکستان کی معیشت میں استحکام، اصلاحات کے تسلسل اور بیرونی سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاس میں سرگرم شرکت
محمد اورنگزیب واشنگٹن ڈی سی میں جاری آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاس کے تیسرے روز بھی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں مصروف رہے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے اور اصلاحاتی اقدامات کے تسلسل سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
انہوں نے عالمی سرمایہ کاروں کو معدنیات، زراعت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، توانائی اور دواسازی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
آئی ایم ایف سربراہ سے ملاقات — اصلاحات پر اطمینان
وزیرِ خزانہ کی آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے خطے کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک گورنرز کے ہمراہ ملاقات ہوئی۔
محمد اورنگزیب نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول ایگریمنٹ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ حکومت ٹیکس، توانائی اور سرکاری اداروں کی نجکاری میں اصلاحات جاری رکھے گی۔
آئی ایم ایف حکام نے پاکستان کی مالیاتی نظم و ضبط اور پالیسی اقدامات کو سراہا۔
سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری اور نجکاری پر گفتگو
محمد اورنگزیب نے سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدعان سے علیحدہ ملاقات میں دوطرفہ تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیرِ خزانہ نے اپنے ہم منصب کو قومی ایئرلائن (PIA) اور ہوائی اڈوں کی نجکاری پر پیشرفت سے آگاہ کیا اور سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے اسٹریٹجک شعبوں میں شمولیت کی دعوت دی۔
امریکی ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن اور دیگر عالمی اداروں سے ملاقاتیں
دورے کے دوران وزیرِ خزانہ نے امریکی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن (DFC) کے سی ای او بینجمن بلیک سے بھی ملاقات کی۔
ملاقات میں تیل و گیس، معدنیات، زراعت، آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل سیکٹرز میں سرمایہ کاری کے مواقع پر گفتگو ہوئی۔
اسی طرح ان کی آذربائیجان کے نائب اول وزیرِ خزانہ انار کریموف کے ساتھ بھی ملاقات ہوئی جس میں تجارتی تعلقات اور علاقائی تعاون پر بات چیت کی گئی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر مالیاتی فورمز سے تبادلہ خیال
محمد اورنگزیب نے مِیگا کے نائب صدر ہیروشی ماتانو سے ملاقات میں ثالثی معاملات میں تعاون پر اظہارِ تشکر کیا اور قلیل مدتی تجارتی فنانس سہولت کے مجوزہ منصوبے کا خیرمقدم کیا۔
اس منصوبے کے تحت پاکستان کو خوراک، کھاد، توانائی اور مشینری کی درآمدات میں سہولت حاصل ہو گی۔
انہوں نے بار وارز فورم راؤنڈ ٹیبل اور بینک فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن سے بھی ملاقاتیں کیں، جن میں پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اور قرضوں کی ادائیگیوں اور سماجی سرمایہ کاری کے توازن پر بات ہوئی۔
عالمی سرمایہ مارکیٹ تک رسائی
وزیرِ خزانہ نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی اعلیٰ انتظامیہ سے ملاقات میں پانڈا بانڈ کے جلد اجرا پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جلد یورو بانڈز اور بین الاقوامی سکوک کے اجرا کے ذریعے عالمی سرمایہ مارکیٹوں میں دوبارہ رسائی حاصل کرے گی۔
ماحولیاتی مالیات پر بین الاقوامی تعاون
محمد اورنگزیب نے اپنے دورے کے دوران Coalition of Finance Ministers for Climate Action کے اجلاس میں بھی شرکت کی اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مالیاتی اقدامات پر پاکستان کا موقف پیش کیا۔