اسلام آباد: پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (PSMA) نے وفاقی وزیرِ خزانہ اور وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو تیسرا خط تحریر کرتے ہوئے ایف بی آر کے ایس-ٹریک (S-Track) پورٹل کی بندش کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر پورٹل کی بندش کا مسئلہ فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو چینی کی مارکیٹ میں سنگین بحران پیدا ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ اور چینی کی قلت کا خدشہ ہے۔
“پورٹل کی بندش چینی کی فراہمی میں رکاوٹ بن رہی ہے” — ترجمان شوگر ملز ایسوسی ایشن
ترجمان PSMA کے مطابق، ایسوسی ایشن نے حکومت کو متعدد خطوط میں آگاہ کیا کہ ایف بی آر کے ایس-ٹریک پورٹل کی بندش سے شوگر ملز سے چینی کی فروخت اور ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
“ہم بارہا حکومت سے درخواست کر چکے ہیں کہ ایف بی آر کو ہدایت کی جائے کہ وہ پورٹل کو بلاک نہ کرے اور تمام پابندیاں ختم کرے تاکہ چینی کی مارکیٹ میں مسلسل فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔”
“پورٹل کا آن اور آف ہونا معمول بن گیا ہے”
ایسوسی ایشن نے اپنے تازہ خط میں انکشاف کیا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے ایس-ٹریک پورٹل کو بار بار آن اور آف کرنا ایک معمول بن چکا ہے، جو کہ شوگر انڈسٹری کے لیے ناقابلِ قبول اور غیر معمولی صورتِ حال ہے۔
14 اکتوبر کو وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں ہونے والی میٹنگ کے دوران بھی یہ مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔
میٹنگ میں حکومتی نمائندوں کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ ایف بی آر سے رابطہ کر کے پورٹل بلاک ہونے کا مسئلہ حل کیا جائے گا، مگر تاحال پورٹل بند ہے۔
“مارکیٹ بحران کی ذمہ داری شوگر انڈسٹری پر نہ ڈالی جائے”
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ایف بی آر کی یہ پالیسی برقرار رہی تو:
“مارکیٹ میں چینی کی لفٹنگ رک جائے گی، سپلائی متاثر ہو گی اور قیمتیں خود بخود بڑھ جائیں گی — جس کی ذمہ داری شوگر انڈسٹری پر عائد نہیں کی جا سکتی۔”
ایسوسی ایشن نے حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کو پورٹل دوبارہ فعال رکھنے اور تمام پابندیاں ختم کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں تاکہ مارکیٹ میں چینی کی روانی برقرار رکھی جا سکے