اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان نے بھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا، جس کے بعد پاک فوج کو بھرپور جوابی کارروائی کرنا پڑی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ جائز شرائط پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
🇵🇰 پاکستان نے ہمیشہ افغان بھائیوں کا ساتھ دیا
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی طویل مشترکہ سرحد ہے اور پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزینوں کی دہائیوں تک میزبانی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 40 لاکھ سے زائد افغان شہری طویل عرصے سے پاکستان میں مقیم ہیں، ہم نے ہمیشہ بھائی چارے کے رشتے کو قائم رکھا لیکن افسوس کہ اب افغان دہشتگرد ہماری پولیس، افواج اور شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2018 تک دہشتگردی ختم ہو چکی تھی، تاہم 2018 کے بعد آنے والی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس لا کر دوبارہ بسایا۔
⚔️ فتنہ الخوارج کے حملے کے بعد صبر کا پیمانہ لبریز
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند روز قبل پاک فوج پر فتنہ الخوارج نے حملہ کیا جس کے بعد صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ نائب وزیراعظم، وزیر دفاع اور اعلیٰ افسران نے بارہا کابل کا دورہ کیا تاکہ امن اور تعاون کا راستہ کھلا رہے، لیکن افغانستان نے امن کی بجائے جارحیت کا راستہ اپنایا۔
🇮🇳 بھارت کے اشارے پر حملہ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب
وزیراعظم نے کہا کہ جب حملہ ہوا تو افغان وزیر خارجہ دہلی میں بیٹھے تھے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حملہ بھارت کی شہ پر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج نے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ افغانستان کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کی گئی ہے، جب کہ قطر اس تنازعے کے حل میں ثالثی کی کوششیں کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیزفائر صرف ٹھوس شرائط پر ہی طویل ہو سکتا ہے، محض مہلت حاصل کرنے کے لیے نہیں۔
✊ غزہ جنگ بندی میں پاکستان کا کردار
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں غزہ جنگ بندی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر غزہ کے معاملے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں کا خون بہایا گیا، اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی کرانے میں اپنا فرض ادا کیا اور شرم الشیخ میں ہونے والے امن معاہدے کے دوران پاکستان نے فعال کردار نبھایا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام جنگ بندی پر اللہ کا شکر ادا کر رہے ہیں، اس موقع پر صدر ٹرمپ اور دیگر ممالک کے کردار کا بھی اعتراف کیا جانا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطین کی ریاست کے قیام کے حق میں رہا ہے اور فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔
💰 معیشت پر بات — قرضوں سے نجات کا وقت آ گیا ہے
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستان کا آخری آئی ایم ایف معاہدہ ہونا چاہیے، اب وقت آ گیا ہے کہ قرضوں سے نجات حاصل کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور خود انحصاری ہی پاکستان کی آواز کو عالمی سطح پر مضبوط بنائے گی۔