ریاض: سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کی مالیت ایک ٹریلین امریکی ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہے، اور توقع ہے کہ سال 2025 کے اختتام تک یہ تاریخی ہدف مکمل طور پر حاصل کرلیا جائے گا۔
یہ اعلان سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان نے ریاض میں جاری فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو (FII) کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ:
“ہم اپنے ہدف کے بہت قریب ہیں، اور سال کے اختتام تک پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مجموعی مالیت ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔”
یاسر الرمیان نے مزید کہا کہ پی آئی ایف سعودی عرب کے وژن 2030 کا بنیادی ستون ہے اور مملکت کے اقتصادی تنوع کے سفر میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔
سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اس وقت 10 مختلف شعبوں میں 54 سے زائد کمپنیوں کا مالک ہے اور اب تک 5 لاکھ سے زیادہ براہِ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع فراہم کرچکا ہے۔
یاد رہے کہ پی آئی ایف نے 2022 میں سعودی کافی کمپنی اور حلال پروڈکٹس ڈیولپمنٹ کمپنی جیسی دو بڑی کمپنیوں کا بھی آغاز کیا تھا۔
گورنر یاسر الرمیان اس سے قبل اپنے ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ فنڈ کا ہدف 2025 تک ایک ٹریلین ڈالر مالیت حاصل کرنا ہے، جو اب حقیقت کے قریب پہنچ چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق پی آئی ایف کی تیز رفتار ترقی سعودی معیشت کے عالمی سطح پر اثرورسوخ بڑھنے اور وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کی واضح علامت ہے۔