وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا اجلاس میں چیئرمین، سی ای او ریلوے سمیت اعلیٰ افسران موجود تھےشعبہ مکینیکل و الیکٹریکل انجینیرنگ کے امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر ریلوے نے فنی خرابی کے حامل انجنوں کی مرمت کا ورکنگ پلان مانگ لیا ناقابلِ استعمال انجنوں کی آکشن کرنے کیلیے قانونی رائے لی جائے گی ۔وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ ماہ میں کم از کم 3 انجن ٹھیک کر کے سسٹم میں شامل کیے جائیں،پرفارمنس گارنٹی کے بغیر کسی فرم کو ٹرین نہ دی جائے،ہر ڈویژن میں ریلیف ٹرین کی ہمہ وقت موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔انھوں نے کہا کہ ریلوے میں انوسٹمنٹ لانے کیلیے ہر دروازہ کھٹکھٹاؤں گا،دو سال تک 15 انجنوں کو جدید ترین بنایا جائے گا سارے شعبوں کو ٹارگٹ دے رہا ہوں، پُورے کرنے ہوں گے، ناکامی پر ذمہ داران کو گھر بھیجیں گے، ریلوے سٹریٹجک اثاثہ ہے، اس کی نجکاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔