لاہور: ملک کی سیاسی فضا میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے، جب اطلاعات سامنے آئیں کہ معروف صنعتکار اور سابق وفاقی وزیر جہانگیر خان ترین کی پاکستان پیپلز پارٹی میں ممکنہ شمولیت کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب کے اہم رہنما مخدوم احمد محمود نے جہانگیر ترین کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے قائل کر لیا ہے۔
قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان حالیہ ملاقاتیں انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئیں، جن میں ملک کی سیاسی صورتحال اور آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔ جہانگیر ترین، جو تحریکِ انصاف سے علیحدگی کے بعد اپنی الگ سیاسی جماعت (IST) بنا چکے تھے، اب دوبارہ قومی سطح کی جماعت میں شامل ہو کر بھرپور کردار ادا کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ ان کے صاحبزادے علی ترین، جو خود بھی ایک سیاسی پس منظر رکھتے ہیں، مبینہ طور پر والد کی سیاست میں واپسی کے حق میں نہیں ہیں۔ خاندانی ذرائع کے مطابق علی ترین چاہتے ہیں کہ ان کے والد سیاسی میدان سے کنارہ کش رہ کر صرف فلاحی اور کاروباری سرگرمیوں پر توجہ دیں۔
تاہم، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے ملک کے موجودہ سیاسی منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک فعال کردار ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور پیپلز پارٹی میں شمولیت اسی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتی ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر جہانگیر ترین پیپلز پارٹی میں شامل ہوتے ہیں تو جنوبی پنجاب میں پارٹی کی پوزیشن مستحکم ہو سکتی ہے
"جہانگیر ترین کی سیاست میں شاندار واپسی؟ پیپلز پارٹی میں شمولیت کی بازگشت!”
6.9K