پنجاب کی بیٹی عوام کی محافظ

"تحریر: ثناء حلیم "

پنجاب کی سرزمین ایک بار پھر سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہے۔ راوی، ستلج اور چناب کے کنارے آباد بستیاں خطرے میں ہیں۔ کئی دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں، لاکھوں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر عارضی پناہ گاہوں میں جا بسے ہیں۔ کھیت کھلیان، مویشی اور زندگی کی سب نشانیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ ایسے میں عوام کی آنکھیں اپنی قیادت کی طرف اُٹھیں، اور انہیں اپنی وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف اپنے درمیان نظر آئیں۔

وہ روایتی حکمرانوں کی طرح ایوانوں میں بند نہیں رہیں بلکہ خود کشتی پر بیٹھ کر راوی دریا کے کناروں پر پہنچیں۔ اُنہوں نے اپنی آنکھوں سے وہ منظر دیکھا جس کا خوف ہر دل میں تھا۔ بے پناہ پانی کا ریلہ، ٹوٹتے ہوئے کنارے اور بے یارو مددگار لوگ۔ اُنہوں نے متاثرہ عوام کے ہاتھ تھامے، تسلی دی، اور یہ پیغام دیا کہ پنجاب کا ہر شہری اکیلا نہیں۔

وزیرآباد سے لے کر شاہدرہ تک، جہاں جہاں پانی نے تباہی مچائی، مریم نواز شریف پہنچیں۔ گلیوں میں داخل ہوئیں، لوگوں کے درمیان بیٹھیں، ان کی پریشانیاں سنیں، اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔ اُنہوں نے ریسکیو ٹیموں کو شاباش دی اور اُن کے ساتھ کھڑی ہو کر یہ احساس دلایا کہ حکومت صرف کاغذی نوٹیفکیشن تک محدود نہیں بلکہ عملی طور پر موجود ہے۔

ہزاروں خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، سینکڑوں ریلیف کیمپ اور میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں، لیکن تباہی اتنی بڑی ہے کہ ابھی بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ مریم نواز نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ منظر اُنہوں نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھا ہے کہ راوی دریا اتنے زور سے بہہ رہا ہے۔ مگر اُن کا حوصلہ اور عزم یہ ہے کہ نہ صرف موجودہ بحران پر قابو پایا جائے بلکہ آئندہ کے لیے ایسا نظام بنایا جائے جو سیلابی پانی کو نقصان پہنچانے کے بجائے عوام کے فائدے کے لیے استعمال ہو سکے۔

متاثرین میں سے کئی لوگ یہ کہتے نظر آئے کہ برسوں بعد پہلی بار کوئی حکمران ان کے درمیان آیا ہے۔ مریم نواز شریف کے عوامی انداز نے اُن کے دل جیت لیے۔ نہ کوئی فاصلہ، نہ کوئی پروٹوکول کی دیوار، بس ایک خلوص بھرا جذبہ کہ مشکل وقت میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑا ہونا ہی اصل سیاست ہے۔

یہی ایک عوامی وزیراعلیٰ کی پہچان ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو تنہا نہ چھوڑے۔ آج جب پانی نے سب کچھ ڈبو دیا ہے تو وہی ایک شخصیت لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جس نے اقتدار کو آرام کی کرسی نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ذریعہ بنایا ہے۔

یہ کالم اس دعا پر ختم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ان آزمائشوں سے محفوظ رکھے، متاثرین کو صبر اور حوصلہ دے، اور ہماری قیادت کو مزید طاقت عطا کرے تاکہ وہ عوامی خدمت کے اس سفر کو اور مضبوطی سے جاری رکھ سکے۔

Related posts

کھری حقیقتیں

سالگرہ مبارک عُظمٰی بخاری

پاک سرزمین، شاد باد