عید قربان پر لاہور کی بے مثال صفائی: "ستھرا پنجاب” مشن کی شاندار کامیابی

"ستھرا پنجاب”
تحریر: ثناء حلیم

عید قربان جہاں قربانی کا تہوار ہے، وہیں صفائی و پاکیزگی کے تقاضے بھی سب سے بڑھ کر ہوتے ہیں۔ ہر سال آلائشوں اور تعفن سے متعلق شکایات کا انبار لگ جاتا ہے، لیکن اس سال لاہور ڈویژن میں صورتحال یکسر مختلف نظر آئی۔ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے "ستھرا پنجاب” مشن کے تحت لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) نے عید کے تینوں روز جو شاندار صفائی آپریشن انجام دیا، وہ قابلِ تحسین ہی نہیں بلکہ قابلِ تقلید بھی ہے۔

چاند رات سے ہی ایل ڈبلیو ایم سی کی ٹیمیں متحرک تھیں۔ فیلڈ میں صبح سے شام تک موجود 24 ہزار سے زائد صفائی ہیروز نے 72 گھنٹے بلا تعطل خدمات سر انجام دیں۔ صرف لاہور شہر سے چاند رات کو 7,800 ٹن، پہلے روز 18,700 ٹن اور دوسرے روز 16,300 ٹن سے زائد آلائشیں اکٹھی کی گئیں۔ مجموعی طور پر لاہور ڈویژن سے تین دنوں میں 88,927 ٹن جانوروں کی باقیات اور ویسٹ ٹھکانے لگایا گیا۔ یہ وہ ریکارڈ ہے جس نے گذشتہ تمام سالوں کے اعداد و شمار کو پیچھے چھوڑ دیا۔

اس مثالی صفائی کے عمل میں شہریوں کا تعاون بھی قابلِ ذکر رہا۔ صرف لاہور میں 16,664 شکایات کا فوری ازالہ کیا گیا، جبکہ مجموعی طور پر ڈویژن بھر سے 20,268 شکایات ہیلپ لائن 1139، "ستھرا پنجاب” ایپ اور سوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہوئیں، جنہیں نہایت موثر طریقے سے حل کیا گیا۔ 30 منٹ کے اندر اندر رسپانس دینے والا یہ نظام عوام کے دل جیتنے میں کامیاب رہا۔

قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں بھی ایل ڈبلیو ایم سی کی ٹیموں نے بہترین کارکردگی دکھائی۔ قصور سے 12,066 ٹن، شیخوپورہ سے 15,543 ٹن اور ننکانہ صاحب سے 6,430 ٹن آلائشیں بروقت اٹھا کر محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائی گئیں۔

آلائشوں کو ماحول دوست انداز میں ٹھکانے لگانے کے لیے اس سال 24 لاکھ بایوڈیگریڈایبل بیگز مفت تقسیم کیے گئے۔ 254 عارضی کلیکشن پوائنٹس، 34 ڈمپنگ سائٹس اور 651 سروس کیمپس قائم کیے گئے۔ اجتماعی قربان گاہوں پر عرق گلاب اور فینائل ملے پانی سے دھلائی کا عمل تسلسل سے جاری رہا، جس سے تعفن کا مکمل خاتمہ ممکن ہوا۔

شہریوں نے پہلی بار ایک صاف، خوشبودار اور تعفن سے پاک عید کا تجربہ کیا۔ سیاسی و سماجی حلقے بھی وزیر اعلیٰ کے "ستھرا پنجاب” پروگرام کو سراہنے پر مجبور ہو گئے۔ سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی بابر صاحب دین خود فیلڈ میں موجود رہے اور ہر لمحہ صفائی آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔

نہروں میں آلائشیں پھینکنے کی روک تھام کے لیے ڈرون کیمروں اور سیف سٹی کی مدد سے مانیٹرنگ کی گئی۔ نتیجتاً، 20 ایف آئی آر درج ہوئیں، 3 گاڑیاں قبضے میں لی گئیں، اور 3 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے۔

یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اس بار لاہور نے صرف پاکستان ہی نہیں، بلکہ خطے بھر میں صفائی کے حوالے سے نئی مثال قائم کی ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی، وزیر اعلیٰ پنجاب اور تمام صفائی ہیروز مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے عوام کو ایک صاف، خوشگوار اور صحت مند ماحول فراہم کیا۔

عوام کی طرف سے بھرپور تعاون اور حکومتی اداروں کی انتھک محنت کے امتزاج نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر نیت صاف ہو، قیادت مضبوط ہو اور ٹیم فعال ہو تو کوئی ہدف ناممکن نہیں۔

Related posts

کھری حقیقتیں

پنجاب کی بیٹی عوام کی محافظ

سالگرہ مبارک عُظمٰی بخاری