آئی ایم ایف اور پاکستان کا نیا لائحہ عمل — سولر پینلز اور انٹرنیٹ پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز زیر غور

اسلام آباد: کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد ہونے کے بعد، حکومتِ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اب متبادل محصولات کے ذرائع تلاش کر رہے ہیں، جن میں شمسی توانائی (سولر پینلز) اور انٹرنیٹ خدمات پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجاویز زیرِ غور ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ مجوزہ ’’ہنگامی ٹیکس اقدامات‘‘ آئی ایم ایف کے دوسرے ریویو رپورٹ کا حصہ ہوں گے، جو فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری کے بعد جاری کی جائے گی۔

📊 ہنگامی ٹیکس نافذ کرنے کی شرائط

ان نئے ٹیکس اقدامات کو صرف اس صورت میں نافذ کیا جائے گا جب مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں ریونیو کی وصولی ہدف سے کم رہے، یا وزارتِ خزانہ اخراجات میں کمی کرنے میں ناکام ہو۔

☀️ سولر پینلز پر 18 فیصد جی ایس ٹی کی تجویز

ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کو پیش کی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر درآمدی سولر پینلز پر جی ایس ٹی کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کی جا سکتی ہے۔
یہ ٹیکس جنوری 2026 سے نافذالعمل ہونے کا امکان ہے۔

فی الحال پاکستان میں چھتوں پر نصب سولر پینلز سے تقریباً 6000 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جبکہ ماہرین کے مطابق آئندہ چند برسوں میں یہ صلاحیت 25 سے 30 ہزار میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے۔

🌐 انٹرنیٹ پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ

اسی طرح انٹرنیٹ خدمات پر ودہولڈنگ ٹیکس کو 15 فیصد سے بڑھا کر 18 یا 20 فیصد کرنے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے، تاکہ اضافی ریونیو حاصل کیا جا سکے۔

⚡ حکومت کی تشویش: سولر سے گرڈ انکم میں کمی

ذرائع کے مطابق حکومت بجلی کے قومی گرڈ سسٹم پر بڑھتے ہوئے مالی بوجھ کے باعث سولر توانائی کے پھیلاؤ کو متوازن رکھنے کی حکمتِ عملی پر بھی غور کر رہی ہے۔
صرف کپیسیٹی پیمنٹ (Capacity Payments) ہی اس مالی سال میں 1.7 ٹریلین روپے تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جو سرکاری خزانے پر بڑا دباؤ ڈال رہی ہے۔

🔍 پس منظر

قبل ازیں آئی ایم ایف نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ غیر مستحکم سبسڈیز کم کرے اور ٹیکس نیٹ میں وہ شعبے شامل کرے جو تاحال ریونیو میں خاطر خواہ حصہ نہیں ڈال رہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سولر اور انٹرنیٹ پر ٹیکس بڑھائے گئے تو اس کا اثر عام صارف پر براہِ راست پڑ سکتا ہے، تاہم حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات صرف ہنگامی مالی حالات میں اٹھائے جائیں گے۔

Related posts

حکومت کا سیلاب متاثرین کیلئے بڑا ریلیف، اگست کے بجلی بل دسمبر تک مؤخر

ہفتہ وار مہنگائی میں مسلسل تیسرے ہفتے اضافہ، شرح 4.57 فیصد تک پہنچ گئی

نیسلے کا بڑا فیصلہ: دنیا بھر میں 16 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان