لاہور ہائیکورٹ نے خانپور نہر میں پانی کی خطرناک آلودگی کیس میں ڈی جی ماحولیات کو فوری موقع پر جا کر ماحولیاتی جائزہ لینے اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کا حکم دے دیا-
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک محمد اویس خالد نے 13 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا،عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ خانپور نہر اس علاقے میں پینے اور زرعی استعمال کا واحد ذریعہ ہے،علاقے میں زیر زمین پانی نمکین اور ناقابل استعمال ہے،نہر میں فلٹریشن کےبغیر سیوریج کا پانی شامل ہونا سنگین خطرات کا باعث ہے،الودہ پانی سے نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں،یہ معاملہ عوامی صحت کا بحران بنتا جا رہا ہے،عدالت نے ای پی اے کو 30 دن کے اندر عملدرآمد رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی، درخواست گزار وسیم مختار نے خانپور نہر میں سیوریج کے پانی ڈالنے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا–