پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے جناح ہاؤس کے قریب سرکاری گاڑی جلانے کے مقدمے میں سنائی گئی پانچ سال قید کی سزا کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
خدیجہ شاہ نے اپنے وکیل سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے شواہد اور حقائق کا درست جائزہ لیے بغیر سزا سنائی جو کہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ مقدمے میں پیش کیے گئے شواہد ناکافی اور ناقابلِ اعتبار ہیں، اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سخت سزا سنائی۔ مؤقف کے مطابق عدالت نے استغاثہ کے دلائل پر انحصار کیا لیکن دفاع کے مؤقف کو نظرانداز کیا گیا، جس سے ملزمہ کو منصفانہ ٹرائل کا حق نہیں ملا۔
خدیجہ شاہ نے اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔
پس منظر
یاد رہے کہ خدیجہ شاہ کو 9 مئی 2023 کے واقعات میں جناح ہاؤس کے قریب سرکاری گاڑی جلانے کے مقدمے میں ملوث قرار دیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے رواں ماہ انہیں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔
9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کی متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے جن میں فوجی اور سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے الزامات شامل ہیں۔ خدیجہ شاہ ان مقدمات میں نامزد ہونے والی نمایاں شخصیات میں شامل ہیں۔