قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے کرپٹ ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے 40 افسران و اہلکاروں کا مکمل سروس ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب کی جانب سے یہ قدم مبینہ کرپشن کی شکایات موصول ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
نیب کی کارروائی کی تفصیلات
نیب لاہور نے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ:
• کرپٹ ملازمین کی پوسٹنگز اور تبادلوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
• ان کے خلاف ہونے والی محکمہ جاتی انکوائریز کے ریکارڈ کو بھی پیش کیا جائے۔
• ریکارڈ کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر نیب کے حوالے کیا جائے تاکہ انکوائری کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جا سکے۔
طلب کیے گئے افسران کی فہرست
نیب کی جانب سے جن ملازمین کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے ان میں شامل ہیں:
• ایم آر ایز: عبدالحئی، بشیر احمد، دانیال صفدر، منظر خالد، مظہر حسین، اسلم، ندیم، ناظم اسد، یونس، احمد رند، ندیم محی الدین، رانا خوشنود شہزاد سہیل، حبیب عالم
• انسپکٹرز: عامر رشید، امجد بھٹی، خالد بشیر، اظہر بشیر، غلام مہدی، قرۃ العین منور
• دیگر افسران اور اہلکار بھی فہرست میں شامل ہیں جن کا مکمل سروس ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پس منظر
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ میں کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات کئی سالوں سے زیر بحث ہیں۔ متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد اب قومی احتساب بیورو نے باضابطہ طور پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ نیب کی یہ انکوائری کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی راہ ہموار کرے گی۔