لاہور: صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور چیئرمین بورڈ و سابق چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) زاہد سعید نے زیرِ تعمیر نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا تفصیلی دورہ کیا۔
دورے کے موقع پر سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن عظمت محمود خان، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز، ڈاکٹر عدنان خان، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر محمد وسیم، پروفیسر زیبا، محمد علی اور دیگر افسران موجود تھے۔
ایگزی کیوٹنگ ایجنسی آئی ڈیپ کی جانب سے چیف آپریٹنگ آفیسر مائرہ علی، چیف اسٹریٹیجی آفیسر فیضان احمد ریاض، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ کنٹریکٹرز بھی موجود تھے۔
وزیر صحت نے منصوبے کے ماسٹر پلان پر تفصیلی بریفنگ لی اور تعمیراتی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
خواجہ سلمان رفیق کا اظہارِ خیال:
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت پنجاب 72 ارب روپے کی لاگت سے 915 بستروں پر مشتمل اسٹیٹ آف دی آرٹ نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ تعمیر کر رہی ہے۔
یہ پاکستان کا پہلا مکمل سرکاری کینسر ہسپتال ہوگا جہاں لیول تھری اور لیول فور مریضوں کا بھی مفت علاج کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ منصوبے پر دن رات کام جاری ہے اور آئی ڈیپ کو ہدایت دی گئی ہے کہ پراجیکٹ کو مقررہ وقت پر فنکشنل کیا جائے۔
ہسپتال دو مراحل میں مکمل ہوگا — پہلے مرحلے میں مرکزی عمارت، بون میرو سینٹر، کینسر کیئر کلینک، ریڈی ایشن تھراپی بنکرز (10)، آپریشن تھیٹرز، آئی سی یو، 30 بیڈز پر مشتمل ایمرجنسی وارڈ، ویٹنگ ہال اور 24 بیڈز کی تیماردار رہائش تعمیر ہوگی۔
دوسرے مرحلے میں 300 بستروں پر مشتمل نئی عمارت اور پارکنگ پلازہ بھی تعمیر کیا جائے گا۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ہسپتال میں ریڈی ایشن تھراپی، کیموتھراپی، اینڈوسکوپی سمیت تمام جدید سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ “کینسر کا علاج غریب تو کیا، امیر آدمی کے لیے بھی مشکل ہے، اکثر جمع پونجی ختم ہو جاتی ہے، مگر اب کسی مریض کو علاج سے محروم نہیں کیا جائے گا۔”
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ صرف پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان کا اسپتال ہے، جہاں کے پی کے، سندھ اور دیگر صوبوں سے آنے والے مریضوں کا بھی مفت علاج ہوگا۔
“عوام کی زندگی میں بہتری لانا حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے، ہر شہر میں کارڈیالوجی، نیورولوجی، پیڈز اور ڈائیلائسز سینٹرز بنائے جا رہے ہیں۔”
چیئرمین بورڈ کیپٹن (ر) زاہد سعید کا بیان:
کیپٹن (ر) زاہد سعید نے کہا کہ کینسر ہسپتال کے پہلے فیز کی تکمیل کے لیے واضح ٹائم لائن دے دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی پیش رفت کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ منصوبہ بروقت مکمل ہو۔
اہم نکات:
• منصوبے کی لاگت: 72 ارب روپے
• کل بستروں کی تعداد: 915
• پہلا سرکاری کینسر ہسپتال پاکستان میں
• مفت علاج: لیول 3 اور لیول 4 کینسر مریضوں کے لیے
• فیز 1: بون میرو سینٹر، آپریشن تھیٹرز، 10 ریڈی ایشن بنکرز
• فیز 2: 300 بیڈز پر مشتمل نئی عمارت اور پارکنگ پلازہ