واشنگٹن: امریکی تاریخ کے سب سے خوفناک قاتلوں میں ایک نام آج بھی خوف اور نفرت کی علامت ہے — جان وین گیسی (John Wayne Gacy)۔
دن میں بچوں کو ہنسانے والا یہ شخص رات کے اندھیروں میں موت بانٹنے والا ایک سفاک سیریل کلر تھا۔
گیسی ایک ایسا شخص تھا جو سالگرہ کی تقریبات میں “پوگو دی کلاون” (Pogo the Clown) کے کردار میں بچوں کے ساتھ کھیلتا، مسکراتا اور خوشیاں بانٹتا نظر آتا، لیکن اس کی مسکراہٹ کے پیچھے وحشت، ظلم اور جنون چھپا تھا۔
مسکراتے قاتل کی کہانی
1942 میں امریکی شہر شکاگو میں پیدا ہونے والا جان وین گیسی بظاہر ایک مثالی شہری، کاروباری اور سماجی کارکن سمجھا جاتا تھا۔
وہ دن میں کنسٹرکشن بزنس (PDM Contractors) چلاتا، مقامی سیاست میں حصہ لیتا اور شام کو اسپتالوں میں بیمار بچوں کو جوکر کا روپ دھار کر خوش کرتا۔
مگر حقیقت میں، وہ ایک نفسیاتی درندہ تھا جو 1972 سے 1978 کے درمیان کم از کم 33 نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو جنسی زیادتی، تشدد اور قتل کا نشانہ بناتا رہا۔
موت کا گھر — جہاں زمین کے نیچے لاشیں دفن تھیں
گیسی نوجوانوں کو ملازمت کا جھانسہ دے کر اپنے گھر بلاتا۔ وہاں وہ ان پر جنسی زیادتی اور تشدد کرتا اور پھر ان کی لاشیں اپنے گھر کے تہہ خانے میں دفن کر دیتا۔
پولیس کے مطابق، 26 لاشیں اس کے گھر کے نیچے سے برآمد ہوئیں جبکہ کچھ کو قریبی دریا میں پھینک دیا گیا۔
گیسی کے گھر سے گمشدہ نوجوانوں کے کپڑے، شناختی کارڈ اور ذاتی اشیاء بھی برآمد ہوئیں، جنہیں دیکھ کر اہلکار سکتے میں آگئے۔
قاتل کی گرفتاری — ایک نوکری کی تلاش نے راز کھول دیا
11 دسمبر 1978 کو 15 سالہ رابرٹ پیئسٹ نامی لڑکا اپنے والدین کو بتا کر گھر سے نکلا کہ وہ جان وین گیسی سے نوکری کی بات کرنے جا رہا ہے۔
وہ واپس نہ لوٹا — اور یہی کیس گیسی کے زوال کا آغاز بن گیا۔
پولیس نے خفیہ نگرانی کے بعد اس کے گھر پر چھاپہ مارا، جہاں زمین کے نیچے دفن لاشوں کی قطاریں دیکھ کر تفتیش کاروں کے ہوش اڑ گئے۔
خوفناک اعتراف اور انجام
گرفتاری کے بعد جان وین گیسی نے انتہائی پرسکون انداز میں اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔
اس نے کہا:
“میں نے 30 سے زیادہ لوگوں کو قتل کیا۔ کبھی کبھی مجھے لگتا تھا یہ میں نہیں، میرا دوسرا روپ — جیک ہینلی — یہ سب کر رہا ہے۔”
عدالت نے اس نفسیاتی بہانے کو مسترد کرتے ہوئے 1980 میں اسے 33 قتل، جنسی زیادتی اور نابالغ لڑکوں پر تشدد کے الزامات میں سزائے موت سنائی۔
14 سال قید کے دوران گیسی خود کو بےقصور قرار دیتا رہا، مگر 10 مئی 1994 کو زہریلا انجکشن لگا کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
“ڈیول اِن ڈسگائز” — شیطان انسان کے روپ میں
جان وین گیسی کو آج بھی دنیا “دی کلاؤن کلر” (The Clown Killer) اور “ڈیول اِن ڈسگائز” کے نام سے یاد کرتی ہے۔
اس کی مسکراہٹ کے پیچھے چھپا اندھیرا آج بھی انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑتا ہے — ایک مسکراتا قاتل جو بچوں کے خوابوں میں نہیں، بلکہ ان کے ڈراؤنے خوابوں میں ہمیشہ کے لیے زندہ ہے۔