تقریباً 50 سال بعد چینی کرنسی نوٹ پر موجود خاتون کی شناخت سامنے آ گئی

بیجنگ: چین کے ون یوآن کرنسی نوٹ پر نظر آنے والی خاتون کو تقریباً 50 سال بعد بالآخر شناخت کر لیا گیا ہے۔ ’’ون یوآن گرل‘‘ کے نام سے مشہور یہ خاتون چینی صوبے گوئی ژو (Guizhou) سے تعلق رکھنے والی 65 سالہ شائی نیان ہیں، جو ایک عام کاشتکار اور اقلیتی برادری ڈونگ کی رکن ہیں۔

چینی میڈیا کے مطابق شائی نیان کو 26 نومبر کو گوئی ژو کے ایک سوشل میڈیا صارف کی ویڈیو کے ذریعے منظرعام پر لایا گیا۔ اگرچہ وہ ایک سادہ زندگی گزار رہی ہیں، تاہم ’’ون یوآن گرل‘‘ کے نام سے ان کی پہچان پورے چین میں موجود ہے۔

شائی نیان نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت کا ہے جب وہ محض 16 سال کی تھیں اور اپنی سہیلیوں کے ساتھ گاؤں کے قریب ایک بازار گئی تھیں۔ اس موقع پر انہوں نے ڈونگ برادری کا روایتی لباس پہن رکھا تھا اور کانوں میں بڑے چاندی کے جھمکے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک اسٹال پر خریداری کے دوران ایک شخص نے ان کا بازو تھاما اور کہا کہ وہ ساکت کھڑی ہو جائیں تاکہ ان کا چہرہ سائیڈ سے نظر آئے۔ اس شخص نے ان کا ایک خاکہ تیار کیا، جس کے بعد شائی نیان یہ واقعہ مکمل طور پر بھول گئیں۔

شائی نیان کے مطابق جب برسوں بعد لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ ون یوآن کے کرنسی نوٹ پر بنی لڑکی ان سے مشابہت رکھتی ہے تو تب انہیں یہ واقعہ یاد آیا۔

واضح رہے کہ 1988 میں چین نے ون یوآن کا نیا کرنسی نوٹ جاری کیا تھا جس پر دو خواتین کی تصاویر شامل تھیں، جن میں ایک ڈونگ اور دوسری یاؤ اقلیتی برادری سے تعلق رکھتی تھی۔ شائی نیان کی تصویر ایک پینٹنگ پر مبنی تھی۔

بعد ازاں معلوم ہوا کہ شائی نیان کا خاکہ تیار کرنے والا شخص معروف مصور ہاؤ تامین تھے، جو اس وقت چین کے جنوب مغربی علاقوں میں اقلیتی برادریوں کے طرزِ زندگی کا مشاہدہ کر رہے تھے۔

Qingyun ٹاؤن، جہاں شائی نیان کا گاؤں واقع ہے، کے حکام نے 2017 میں بتایا تھا کہ انہیں پہلے ہی اندازہ تھا کہ ون یوآن گرل کا تعلق اسی علاقے سے ہے، جو اس کے بالوں کے انداز اور جھمکوں سے واضح ہوتا تھا۔ 2010 میں مقامی افراد کی نشاندہی کے بعد شائی نیان کو باقاعدہ طور پر شناخت کیا گیا۔

شائی نیان نے بتایا کہ انہیں اس بات پر زیادہ خوشی نہیں ہوئی کہ وہ کرنسی نوٹ کا حصہ رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی ہمیشہ معمول کے مطابق ہی گزری۔ وہ چھ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں اور بچپن سے ہی کھیتوں میں کام کرتی رہیں۔ گاؤں میں وہ اپنے بالوں کی وجہ سے مشہور تھیں اور انہیں ’’گاؤں کا پھول‘‘ کہا جاتا تھا۔

23 سال کی عمر میں شائی نیان کی شادی ہوئی، ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان نے کبھی بھی کرنسی نوٹ سے جڑی شہرت کو بنیاد بنا کر حکومت سے کسی قسم کی امداد حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔

یہ کہانی ایک عام دیہی خاتون کی ہے جو لاعلمی میں چین کی کرنسی اور تاریخ کا حصہ بن گئیں، اور تقریباً نصف صدی بعد دنیا کے سامنے آئیں۔

Related posts

ناروے میں دنیا کی سب سے طویل اور گہری زیرسمندر روڈ ٹنل کی تعمیر جاری

چائنا ایسٹرن ائیرلائنز کی دنیا کی طویل ترین پرواز: شنگھائی سے بیونس آئرس تک 29 گھنٹے کا سفر

سافٹ ویئر کی غلطی سے روسی فیکٹری ملازم کے اکاؤنٹ میں 7 ملین روبل منتقل، رقم واپس کرنے سے انکار پر معاملہ عدالت پہنچ گیا