استنبول: ترک صدر رجب طیب اردوان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو فلسطینی ریاست کے قیام کی تمام تر کوششیں ادھوری ہی رہ جائیں گی۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، ان کی کابینہ اور ان کے ساتھ کھڑے “نسل کش ٹولے” کے فوری ٹرائل کا مطالبہ کیا۔
ترک صدر استنبول میں منعقدہ بوسفرس ڈپلومیسی فورم سے خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے غزہ کی تباہی پر اسرائیل سے 100 ارب ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ “مظلوموں کی آہیں نیتن یاہو کو ایک دن ضرور پکڑیں گی۔”
فلسطینی ریاست کی تاخیر سے تسلیم
صدر اردوان نے کہا کہ متعدد ممالک نے فلسطین کو تسلیم کرنے میں تاخیر سے کام لیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ:
“فلسطینی ریاست کو 65 ہزار بے گناہ جانوں کے ضائع ہونے سے پہلے کیوں تسلیم نہیں کیا گیا؟”
ان کے مطابق یہ فیصلہ اگر بروقت ہوتا تو آج غزہ کے حالات مختلف ہوتے۔
نیتن یاہو کی تقریر پر تبصرہ
اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ:
“نسل کشی کے نیٹ ورک کے سربراہ کی جھوٹی باتوں اور دھمکیوں کو سننے والا کوئی نہیں تھا، وہ خالی نشستوں سے خطاب کر رہے تھے۔”
عالمی اداروں پر تنقید
ترک صدر نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم ہونے والا عالمی نظام اپنی افادیت اور ساکھ کھو چکا ہے۔
“جو ادارے انسانیت کو تباہی سے بچانے کے لیے بنائے گئے تھے وہ مسائل کے حل کے بجائے خود مسئلے کا حصہ بن چکے ہیں۔”
غزہ میں بھوک کا استعمال
انہوں نے کہا کہ غزہ میں بھوک کو بے دردی سے بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔ جن ممالک نے پہلے غزہ کے مسئلے کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا، اب آہستہ آہستہ اصل حقیقت سمجھنے لگے ہیں۔
ترکیہ کا مؤقف
صدر اردوان نے واضح کیا کہ:
“عالمی برادری چاہے خاموش رہے، ترکیہ خطے میں مظلوموں کی تکالیف سے منہ نہیں موڑ سکتا۔”
انہوں نے کہا کہ جنگ کے سوداگر آج آگ پر تیل ڈال رہے ہیں جبکہ ترکیہ ہمیشہ امن کے لیے کوشاں رہا ہے اور آج بھی فلسطین و غزہ کے لیے یہی کردار ادا کر رہا ہے۔
کھیلوں میں اسرائیل پر پابندی کا مطالبہ
اردوان نے اعلان کیا کہ ترکیہ نے فیفا ورلڈ کپ 2026 سے اسرائیل کو باہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترک فٹبال فیڈریشن نے فیفا، یوئیفا اور دیگر ممالک کو خط لکھ کر اسرائیل کو تمام کھیلوں سے معطل کرنے کی تجویز دی ہے، جس پر حکومت بھی نظرِ ثانی کر رہی ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کو خراج تحسین
صدر طیب اردوان نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے رضاکاروں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جو غزہ کی ناکہ بندی توڑ کر امدادی سامان پہنچانے کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ “اللہ ان کی حفاظت اور رہنمائی کرے۔”