لندن: ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے برطانوی دارالحکومت میں اپنے قیام میں اضافی دو دن شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم آج لندن میں اپنا طبی معائنہ کروائیں گے جبکہ مختلف سرکاری اور غیر سرکاری وفود سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔
دورہ، ملاقاتیں اور پس منظر
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ متعدد مقاصد پر مشتمل ہے — بیرون ملک پاکستانی برادری سے خطاب، برطانیہ کے سرکاری اور تجارتی حلقوں سے رابطے اور خاندانی نوعیت کی ملاقاتیں۔ قبل ازیں وہ جنیوا میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے بھی ملاقات کے لیے رکے تھے۔ رپورٹوں کے مطابق وہ لندن میں چند روز قیام کے بعد ملک واپسی کریں گے، مگر اس بار قیام میں دو دن کا اضافہ کیا گیا ہے۔
معیشت اور قومی کامیابیاں — وزیراعظم کا پیغام
قبل ازیں لندن میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی معیشت پچھلے دو تین برسوں میں مشکلات کا شکار رہی مگر اب استحکام آ رہا ہے اور حکومت کی ٹیم ورک کی وجہ سے ترقی ممکن ہو رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے عسکری، معاشی اور سفارتی محاذوں پر قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیم ورک اہم ہے — ایک کپتان ضرور ہوتا ہے مگر پوری ٹیم کا تعاون ضروری ہے۔
آج کا ایجنڈا
سرکاری ذرائع کے مطابق آج کے پروگرام میں شامل ہیں:
• لندن میں معمولی طبی معائنہ؛۔
• اوورسیز پاکستانیوں اور کاروباری جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں؛۔
• مقامی پاکستانی ہائی کمیشن اور دیگر سرکاری و سول سوسائٹی گروپس کے ساتھ تبادلۂ خیال۔
آئندہ لائحہ عمل اور واپسی
ذرائع کا کہنا ہے کہ قیام میں توسیع کے بعد وزیراعظم متوقع طور پر اپنی اگلی مصروفیات کے مطابق وطن واپس روانہ ہوں گے۔ لندن میں ہونے والی ملاقاتیں حکومت کی خارجہ و اقتصادی حکمتِ عملی کے لیے اہم قرار دی جا رہی ہیں، خصوصاً بیرونِ ملک سرمایہ کاری اور پاکستانی برادری کے مسائل کے حل کے حوالے سے۔