بیجنگ: چین کے مبینہ چھٹی نسل (6th Generation) کے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جے 50 (J-50) کی نئی تصاویر سوشل میڈیا پر منظرِ عام پر آئی ہیں، جنہیں ماہرین نے اس خفیہ دفاعی پروگرام میں نمایاں تکنیکی پیش رفت قرار دیا ہے۔
تصاویر کی اصلیت تاحال غیر مصدقہ
چینی میڈیا کے مطابق ان تصاویر کی باضابطہ تصدیق یا تردید حکام کی جانب سے نہیں کی گئی، تاہم اگر یہ تصاویر حقیقی ہیں تو یہ عندیہ دیتی ہیں کہ چین جے 50 کے ایک سے زیادہ ماڈلز پر بیک وقت کام کر رہا ہے۔
بغیر دم والا نیا ڈیزائن
تصاویر میں ایک بغیر دم والے اسٹیلتھ فائٹر جیٹ کو رن وے پر کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔ طیارے کی ساخت بظاہر شینیانگ ائیرکرافٹ کارپوریشن کے تیار کردہ سکستھ جنریشن فائٹر سے مشابہت رکھتی ہے، جسے غیر سرکاری طور پر جے 50 (J-50) کہا جاتا ہے۔
جدید سینسر سسٹم کی جھلک
ماہرین کے مطابق ان نئی تصاویر میں سب سے نمایاں فرق اگلے حصے پر نصب ائیر ڈیٹا بوم (Air Data Boom) کا غائب ہونا ہے۔
یہ سینسر عام طور پر پرواز کے دوران رفتار اور ہوا کے دباؤ کا ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے۔ اس کا غائب ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ اب یہ کام آن بورڈ سینسر سسٹمز کے ذریعے کیا جا رہا ہے، جو جدید ترین ایویونکس ٹیکنالوجی کی علامت ہے۔
دوسرا پروٹوٹائپ متعارف ہونے کا امکان
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ تصاویر درست ثابت ہوتی ہیں تو یہ جے 50 کے دوسرے پروٹوٹائپ کی ہو سکتی ہیں — جس میں بیرونی سینسرز کو ہٹا کر مکمل اسٹیلتھ ڈیزائن اپنایا گیا ہے۔
چینگدو J-36 بھی زیرِ بحث
گزشتہ چند ماہ کے دوران چینی سوشل میڈیا پر ایک اور بغیر دم والے طیارے کی تصاویر بھی گردش کر رہی ہیں جنہیں چینگدو ائیرکرافٹ کارپوریشن کا تیار کردہ جے 36 (J-36) قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین چھٹی نسل کے کئی اسٹیلتھ فائٹر پروگرامز پر بیک وقت کام کر رہا ہے۔
امریکا کے ساتھ نئی فضائی دوڑ
چینی پیش رفت کے ساتھ ساتھ امریکہ نے بھی گزشتہ ہفتے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنے 6th جنریشن فائٹر جیٹ “ایف 47 (F-47)” کی تیاری شروع کر دی ہے، جو ممکنہ طور پر 2028 تک پرواز کے قابل ہوگا۔
ماہرین کا تجزیہ
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق چین کی جانب سے ان تصاویر کو لیک یا شائع کرنا ممکنہ طور پر ایک نفسیاتی اور تزویراتی (Strategic) اقدام ہے — جس کا مقصد دنیا کو اپنے دفاعی منصوبوں کی بالواسطہ جھلک دکھانا اور خطے میں ٹیکنالوجیکل برتری کا پیغام دینا ہے۔