واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ غزہ تنازع کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم تھا، اور اب غزہ میں جنگ ختم ہو چکی ہے جبکہ جلد ہی علاقائی امن بحال ہو جائے گا۔
وائٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ
’’ہم غزہ کی پٹی میں جنگ ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اور اسرائیلی قیدی پیر یا منگل تک رہا ہو جانے چاہئیں۔‘‘
ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ مصر جا رہے ہیں جہاں غزہ جنگ بندی معاہدے پر باقاعدہ دستخط ہوں گے۔
ان کے بقول، ’’میں غزہ معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے مصر جاؤں گا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کی مدد سے غزہ کی پٹی کی تعمیرِ نو کی نگرانی کی جائے گی، اور انہیں یقین ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد دیرپا امن قائم ہو گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کو پورے امن عمل میں کلیدی کردار قرار دیتے ہوئے کہا:
’’غزہ پر معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایران پر حملہ ضروری تھا۔ اب مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک نے غزہ امن منصوبے کی حمایت کر دی ہے۔‘‘
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اب ایران بھی امن کے لیے کام کرنا چاہتا ہے اور امریکہ اس کے ساتھ مل کر خطے میں استحکام کے لیے اقدامات کرے گا۔
انہوں نے قطر، مصر اور ترکیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کی مدد سے غزہ جنگ کے خاتمے اور امن معاہدے تک پہنچنے میں کامیابی ملی۔
’’ہم نے غزہ کی پٹی میں جنگ ختم کر دی ہے، اور مجھے یقین ہے کہ وہاں اب دیرپا امن قائم ہو گا،‘‘
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا۔